نیوزی لینڈ بحرالکاہل ممالک کیلئے پلان بی تیار کررہا ہے

پلان کا مقصد گیارہ ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے کرنا ہے امریکہ شامل نہ ہوا تب بھی پروگرام آگے بڑھے گا ، چینی شمولیت متوقع ہے

پیر 23 جنوری 2017 13:29

نیوزی لینڈ بحرالکاہل ممالک کیلئے پلان بی تیار کررہا ہے
ویلنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2017ء) نیوزی لینڈ بارہ ممالک کی ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ (ٹی پی پی ) کیلئے پلان بھی پر کام کررہا ہے جس کا مقصد بحرالکاہل کے ان 12ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینا ہے ، توقع ہے کہ چین بھی ان میں شامل ہو جائے گا ،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بارہ ملکی ٹرانس پیسفک پارٹنر شپ (ٹی پی پی ) سے علیحدہ ہونے کے فیصلے کے بعد یہ ضروری نہیں ہے کہ دیگر گیارہ ممالک بھی پیچھے ہٹ جائیں بلکہ ہم نے اس کا ایک تبدیل شدہ پلان بی پیش کردیا ہے ، نیوزی لینڈ کی حکومت نے گذشتہ سال اس سلسلے میں ایک قانون پاس کیا تھا جس کے مطابق حکومت کو اجازت دی گئی تھی کہ وہ ٹی ٹی پی معاہدے پر دستخط کر دے جس پر گذشتہ فروری میں آکلینڈ میں دستخط کر دیئے تھے ۔

ان خیالات کا اظہار نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم بل انگلش نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی سب سے پہلا امریکہ تجارتی پالیسی ہمارے مفاد میں نہیں ہے اور ہم طویل المدت معاملات میں امریکی مفادات کی وکالت نہیں کریں گے کیونکہ انہوں نے واضح طورپر اپنے فیصلے کا اعلان کر دیا ہے ، اس لئے ہم پلان بھی پر کام کررہے ہیں ،یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے جاپانی وزیر اعظم نے جب وہ آسٹریلیا کے دورے پر تھے تو انہوں نے امریکہ کے بغیر ٹی پی پی کے بارے میں مثبت بیان جاری کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ بحرالکاہل کے ممالک کے درمیان یہ تجارت کے فروغ کیلئے ایک اہم معاہدہ ہو گا ۔