آستانہ مذاکرات جنیوا بات چیت کی تکمیل کا ذریعہ ثابت ہوں گے،قزاقستان

آستانہ مذکرات سے غیرمعمولی توقعات وابستہ ،امید ہے بحران کا ضرور حل نکلے گا،وزیرخارجہ کی گفتگو

پیر 23 جنوری 2017 12:24

آستانہ مذاکرات جنیوا بات چیت کی تکمیل کا ذریعہ ثابت ہوں گے،قزاقستان
آستانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) قزاقستان نے کہاہے کہ اگرچہ شام کے بحران کے حوالے سے بات چیت کا مرکز جنیوا ہے مگر آستانہ مذاکرات جنیوا بات چیت کو تکمیل کی طرف سے لے جانے کا اہم ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں،شام سے متعلق اہم اجلاس کی میزبانی کرنے والے وسطی ایشیائی ملک قزاقستان کے وزیرخارجہ خیرات عبدالرحمانوف نے عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آستانہ میں ہونے والے مذاکرات سے غیرمعمولی توقعات وابستہ ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ شام کے بحران کے حوالے سے بات چیت کا مرکز جنیوا ہے مگر آستانہ مذاکرات جنیوا بات چیت کو تکمیل کی طرف سے لے جانے کا اہم ذریعہ ثابت ہوسکتے ہیں۔قازق وزیرخارجہ نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ شام کے بحران کے حل کے لیے بات چیت کا اہم مرکز جنیوا ہی ہے کیونکہ جنیوا میں ماضی میں بھی بات چیت ہوتی رہی ہے۔ جہاں تک آستانہ مذاکرات کا تعلق ہے تو جلاس جنیوا مذاکرات کو آگے لے جانے اور تکمیل کے مراحل تک پہنچانے میں مدد گار ہوسکتا ہے۔خیرات عبدالرحمانوف نے کہا کہ آستانہ مذاکرات جنیوا میں اقوام متحدہ کی زیرنگرانی ہونے والے مذاکرات کی تکمیل کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :