جازان کے امیر نے عین وقت پرخاتون کا سرقلم ہونے سے بچا لیا

پیر 23 جنوری 2017 08:46

جازان کے امیر نے عین وقت پرخاتون کا سرقلم ہونے سے بچا لیا

جازان:(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ،23جنوری 2017): جازان کے گورنرامیر محمد بن ناصر نے آخری وقت پرقتل کے معاملے میں سعودی خاتون کا سر قلم ہونے سے بچا لیا ۔تفصیلات کے مطابق سعودی خاتون کو آج سے چودہ سال پہلے اپنے سوتیلے بیٹے کو قتل کرنے پر سزائے موت کا حکم سنایا گیاتھا ۔ گزشتہ ہفتے سعودی خاتون کا قانون کے مطابق سر قلم ہونا تھا ۔ سعودی خاتون کو چودہ سال پہلے اس لیے سزائے موت نہیں دی گئی کیونکہ اس وقت اس کے خلاف کیس کرنے والوں کی عمر بہت چھوٹی تھی ۔

گزشتہ دنوں بچوں کے بالغ ہونے پر ان سے باقاعدہ طور پر سعودی خاتون کی سزا کے بارے میں بتایا گیا۔ تاہم سعودی امیر نے دونوں خاندانوں کے درمیاں صلح کر وا کے اور دیت کی ر قم ادا کرنے مدعیوں کو منا لیا ۔ سعودی خاتون کا کہناہے کہ ا س نے جرم کیا تھا ۔

(جاری ہے)

لیکن اس کے بعد اسے احساس ہو ا کہ بہت غلط کیاہے ۔ اسے جب جج نے سزائے موت سنائی تھی تو اس وقت وہ زمین پر گر گئی تھی ۔

سات سال تک تو یہ میرے بچے کبھی کبھار ملنے آتے تھے ۔ جب بھی میری بیرک کا دروازہ کھلتا اس وقت مجھے یوں محسوس ہوتا جیسے آج ہی میرا سرقلم ہو جائے گا۔آج جب میں نے سنا ہے کہ انہوں نے مجھے معاف کردیا ہے تو مجھے اور میرے خاندان والوں کے لیے خوشی کا دن ہے ۔ میں نے دوران قید قرآن ِ پاک حفظ کر لیاہے ۔اور نماز روزہ کی پہلے سے زیادہ پابند ہو گئی ہوں ۔