دبئی سے تقریباََ ڈی پورٹ ہونے والا غیر ملکی شہری کس طرح بڑے گروپ کا چئیر مین بنا

پیر 23 جنوری 2017 08:42

دبئی سے تقریباََ ڈی پورٹ ہونے والا غیر ملکی شہری کس طرح بڑے گروپ کا ..

دبئی :(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ،23جنوری 2017): دبئی میں آنے والے غیر ملکیوں میں چند ایسے بھی ہیں جن کی دن رات کی محنت نے انہیں ناصرف دبئی بلکہ کئی ممالک میں امیر ترین بنا دیا۔ ان میں سے چند ایک تو کئی کئی کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ ایسی ہی ایک کہانی چئیرمین اینکا گروپ آف کمپنیز کی ہے ۔کمپنی کے چئیر مین کا کہنا ہے کہ میں جس دن آیا تو ائر پورٹ پر ایمیگریشن حکام نے میرا ویزا کی کاپی ائر پورٹ حکام کو ارساں نہیں کی تھی ۔

میں انتظار میں تھا ۔ ائر پورٹ اتھارٹی نے کہا کہ اس کو واپس بھیج د و لیکن میں نے ان سے درخواست کی کہ وہ مجھے ایک بار اپنے سپانسر سے بات کر لینے دیں ،حالنکہ ایسا قانون تو نہیں تھا کیونکہ فون کرنے کے لیے مجھے ڈپارچر ایریا سے باہر آنا پڑنا تھا تاہم ائر پورٹ انتظامیہ کافی مہربان تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے فون کرنے کے لیے مجھے آگے آنے کی اجازت دے جس کے بعد میں نے اپنے سپانسر کو فون کیا جس نے تمام مسلے کو حل کیا ۔

میں باہر آیا تو ہلکی ہلکی بارش ہو رہی تھی ۔ میں دبئی میں تقریباََ تھوڑا عرصہ رہا ۔ اور واپس اپنے ملک آگیا ۔ لیکن پھر 1976میں دوبارہ واپس گیا۔میں نے جاتے ہی اپنا ایڈورٹائزنگ ایجنسی کا کام شروع کر لیا ۔ان تیس سالوں میں دبئی مکمل طور پر بدل گیا ۔ دبئی اب ترقی یافتہ ممالک سے بھی آگے محسوس ہوتاہے ۔ یہاں آنے والے متعدد غیر ملکی ایسے ہیں جن کے پاس ایک وقت کا کھانا کھانے کے پیسے نہیں ہوتے تھے ۔مگر اس ملک نے اتنا دیا کہ اب وہ کمپنیوں کے مالک ہیں ۔ ان میں ان افراد کی محنت لگن اور متحدہ عرب امارات سے محبت تھی ۔اور انہوں نے دن رات کام کیا ۔