کراچی بحالی کا منصوبہ کلچرل اینڈ ایجوکیشن زون فیز ون میں شامل‘ منصوبہ کو احمد شاہ کی تجویز پر ’’کوچہ علم و ثقافت ‘‘ کا نام دیدیا گیا

اتوار 22 جنوری 2017 22:10

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) ورلڈ بینک نے ایمپریس مارکیٹ تا پاکستان چوک کراچی بحالی کے منصوبے کے کلچرل اینڈ ایجوکیشن زون کو آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر احمد شاہ کی تجویز پر ’’کوچہ علم و ثقافت ‘‘ کا نام دے کرترجیحات میں نمبر ون قراردیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ آرٹس کونسل کی مشاورت سے مکمل ہو گا جس پر آئندہ دو ماہ کے اندر اندر کام شروع کر دیا جائے گا جو ڈی جے سائنس کالج، این ای ڈی یونیورسٹی سٹی کیمپس، ایس ایم آرٹس کالج، ایس ایم لا کالج، پاکستان میوزیم، بزنس گارڈن، سپریم کورٹ، فیضی رحمین آرٹ گیلری اور آرٹس کونسل کے علاقے پر مشتمل ہو گا۔

اس منصوبے میں اوپن ائیر تھیٹر، کافی شاپ، آرٹ اینڈ لٹریچر و کتابوں کے میلے اور نمائش و پروگرام کی جگہ آوٹ ڈور آرٹ ورک، بک شاپ، سوشل کلب اور علاقہ کی اسکیورٹی کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے اور خوبصورت کلاسیکل اسٹریٹ لگائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ورلڈ بینک کے کنسلٹنٹ حفیظ حبیبی نے اتوار کو آرٹس کونسل میں آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کو منصوبے کے بارے میں تقریبا3گھنٹے تک تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر ورلڈ بینک اور حکومت سندھ کے سنئیر افسران بھی موجود تھے۔ آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ نے ورلڈ بینک کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند اقدام ہے کہ کراچی بحالی کے منصوبے کلچرل اینڈ ایجوکیشن زون کو فیز ون میں شامل کیا گیا ہے اس کا نام’’ کوچہ علم و ثقافت‘‘ ہونا چاہیے۔ یہ نام ہماری ثقافت کو اجاگر کرتا ہے۔ جس کو ورلڈ بینک کی ٹیم نے سرہا۔

احمد شاہ نے کہا کہ آرٹس کونسل اس منصوبے کی کامیابی کے لئے ہر ممکن تعاون کرئے کی اور آرٹس کونسل کے ممبران و ماہرین اپنی فنی صلاحیتوں اور تجربہ کو استعمال میں لاتے ہوئے’’ کوچہ علم وثقافت‘‘ کو بین الاقوامی میعار کے مطابق بنانے میں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ورلڈ بینک کے کنسلٹنٹ حفیظ حبیبی نے گورننگ باڈی کو پریزینٹیشن میں بتایا کہ اس منصوبے پر کام شروع ہو چکا اور دو ماہ کے اندر زمین پر ہو گا۔

پورے منصوبے کو دس زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر زون ایک دوسرے کے ساتھ پیدل منسلک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور حکومت سندھ پر متفق ہے کہ کلچرل اینڈ ایجوکیشن زون کو آرٹس کونسل کے ماہرین کے تعاون اور مشورے سے تعمیر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سٹی اپ گریڈیشن کا منصوبہ ہے جہاں صدر تا پاکستان چوک کو جو تاریخی عمارتیں ہیں کو اصل شکل میں بحال کیا جائے۔

پاکستان چوک اور برنس روڈ کے علاقے ہماری تاریخ ہیں دنیا بھر میں تاریخ کو محفوظ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی خوبصورتی اور شناخت ختم ہو رہی ہے، اس علاقے سے تجاوزات کو ختم کر کے فٹ پاتھ کو چوڑا کیا جائے گا تاکہ لوگ پیدا واک کر سکیں۔خوبصورت اور آرام دہ عوامی ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی اور ذاتی گاڑیوں کے داخلے کو کم کرنے کے اقدامات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ مکمل ماحول دوست اور خوبصورت ہو گا اور علاقے میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔ اس علاقے میں ٹرام چلے گی۔ بجلی اور دیگر تنصیبات زیر زمین ہوں گی سیوریج اور پانی کی لائینوں کو مکمل تبدیل کیا جائے گا۔ فوڈ و کمرشل زون تفریح زون سمیت 10 زون ہوں گے مگر سب سے اہم زون کلچرل اینڈ ایجوکیشن زون ہو گا۔آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ کی تجویز پر اس کا نام’’ کوچہ علم و ثقافت ‘‘رکھ دیا گیا۔

اس کی اہمیت کے پیش نظر اس کو زون ون قرار دے کر ترجیحات میں نمبر ون پر رکھا گیا ہے اور اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ تمام منصوبے کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈر کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی رائے کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔آرٹس کونسل اور خصوصا احمد شاہ نے اس علاقے میں کلچرل اینڈ ایجوکیشنل سرگرمیوں کو فروغ دے کر پہلے ہی اس علاقے کو پاکستان بھر میں متعارف کرایا ہے اب اس منصوبے کی تکمیل میں بھی آرٹس کونسل کے ممبران گورننگ باڈی اور ماہرین کی رائے کو شامل کیا جائے گا ۔

ڈائریکٹر جنرل اربن پلاننگ سندھ خیر محمد کلہوڑو نے کہا کہ اس منصوبے کے پہلے فیز کے طور پر کلچرل اینڈ ایجوکیشن زون پر کام شروع کیا گیا ہے اس علاقے میں تاریخی عمارتیں ہیں اور تعلیمی و ثقافتی ادارے بھی ان کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل ایک بڑا ادارہ ہے اس کے تعاون سے اس منصوبے کو مکمل کیا جائے گا تاکہ یہ شہریوں کے لیے زیادہ مفید اور سود مند ثابت ہو۔ آرٹس کونسل کی گورننگ باڈی کے اراکین نے منصوبے کے حوالے سے مختلف سوالات کئے۔ کنسلٹنٹ حفیظ حبیبی نے سوالات کا جواب دیئے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اربن پلاننگ سندہ خیر محمد کلہوڑو بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :