اگر میرے استعفے سے حادثات رک سکتے ہیں تو میں مستعفی ہونے کیلئے تیار ہوں ‘ وزیر ریلوے کی پیشکش

صوبائی حکومتوں نے اًن مینڈ کراسنگز کو مینڈ اور سگنلائز کرنے کیلئے مالی تعاون نہ کیا تو تمام کراسنگز لاک کردیں گے ْپورے ملک میں 2470ان مینڈکراسنگز ہیں جنہیں مینڈ کرنے کے لئے 25ارب روپے کی خطیر رقم درکار ہے جائے حادثہ پر انتباہی بورڈ آویزاں ہونے کے ساتھ سپیڈ بریکر بھی تھا ،کار ٹرین کے ساتھ چلتی رہی اور جلدی میں ٹریک عبور کرنے کی کوشش میں حادثہ رونما ہوا خواجہ سعدرفیق کی ریلوے ہیڈکوارٹرزمیں ہنگامی پریس کانفرنس

اتوار 22 جنوری 2017 21:20

اگر میرے استعفے سے حادثات رک سکتے ہیں تو میں مستعفی ہونے کیلئے تیار ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اگر میرے استعفے سے حادثات رک سکتے ہیں تو میں مستعفی ہونے کے لئے تیار ہوں ،صوبائی حکومتوں نے اًن مینڈ کراسنگز کو مینڈ اور سگنلائز کرنے کے لئے مالی تعاون نہ کیا تو تمام کراسنگز لاک کردیں گے ،پورے ملک میں 2470ان مینڈکراسنگز ہیں جنہیں مینڈ کرنے کے لئے 25ارب روپے کی خطیر رقم درکار ہے جبکہ اس کے بعد تنخواہوں کی مد میں سالانہ ڈھائی ارب روپے خرچ ہوں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روز پا کستان ریلوے ہیڈ کو ارٹرز میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہو ں نے گوجرہ میں پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شور کو ٹ سیکشن پر ان سگنل کراسنگ پر شالیمار ایکسپریس کے سامنے کا ر آجانے سے افسوسنا ک سانحہ ہوا جس میں 6افراد جاں بحق ہوگئے ۔

(جاری ہے)

مذکورہ کراسنگ پر انتباہی بورڈ آویزاں ہونے کے ساتھ سپیڈ بریکر بھی بنا ہوا تھا ۔

وہاں پر دیگر ٹریفک رکی ہوئی تھی جبکہ کار ٹرین کے ساتھ چلتی رہی اور جلدی میں ٹریک عبور کرنے کی کوشش میں حادثہ رونما ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں اًن مینڈ اور اًن سگنل کراسنگز پر حادثات کی وجہ سے 80افراد جاں بحق اور 118زخمی ہو چکے ہیں۔ملک بھر میں 2470اًن مینڈ کراسنگز موجود ہیں جن میں پنجاب میں 1195،خیبر پختونخواہ میں 133،سندھ میں 504اور بلوچستان میں 86اًن مینڈ کراسنگز ہیں ۔

ریلوے ٹریک کراسنگز پر گیٹ اور سگنلز نصب کروانا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے جس کیلئے تمام صوبائی حکومتوں کو خطوط لکھے اور ذاتی حیثیت میں وزرائے اعلیٰ سے ملاقاتیں بھی کیں لیکن افسوس کہ آج تک پنجاب کے سوا کسی صوبے نے تعاون نہیں کیا۔پنجاب نے 61کروڑ دئیے جس سے ہم نے 70مینڈ کراسنگز بنائیں جبکہ اس سال پنجاب نے 65کرو ڑدیا ہے جس سے ہم مزید75 مینڈ کراسنگز بنادیں گے ۔

قائم علی شاہ نے کبھی ہماری بات پر کان نہیں دھرا لیکن مراد علی شاہ نے تعاون کیا ہے اور 10کروڑ روپے سے اوپر رقم دی جس سے 17کراسنگز کو مینڈ بنائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے پانچ سالہ دور میں صرف 7کراسنگز کو مینڈ کیا گیا لیکن ہم نے اب تک 80کراسنگز کو مینڈ کردیا ہے اور کل ملاکر مجموعی طورپرمزید 102کے قریب کراسنگز پائپ لائن میں ہیں جن کو عنقریب مینڈ کردیا جائے گا۔

انہو ں نے کہا کہ ریلوے انجنوں میں جی پی ایس ٹریکر سسٹم لگانے کے لئے پیشرفت کر رہے ہیںجبکہ ریلوے کے عملے کے درمیان باہمی رابطے تیز کرنے کیلئے وائرلیس ،واکی ٹاکی منصوبے پر بھی کام جا ری ہے ، اًن مینڈ کراسنگز کو مینڈ بنانے کیلئے نجی کمپنیوں کے اشتراک سے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر50لیول کراسنگز بنانے کا منصوبہ بہت جلد شروع کریں گے ۔ انہوںنے کہا کہ مخالفین ریلوے پر سیاست نہ کریں بلکہ حقیقی تصحیح کیلئے مشورہ دیں ،ایک صاحب منہ اور زبان لمبی کر کے ہر وقت ریلوے پر تنقید کر تے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنی صوبائی حکومت کو آئینہ دکھائیںکہ وہ کراسنگز کو مینڈ کرنے کیلئے رقم جا ری کرے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ اگر میرے استعفیٰ دینے سے حادثات رک سکتے ہیں تو میں اس کے لئے تیار ہوں ۔ صوبائی حکومتوں سے گزارش کر تا ہوں کہ کراسنگز کو مینڈ بنانے کیلئے تعاون کریں ورنہ ہم تمام کراسنگز کو لا ک کردیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ریلوے ڈرائیوروں ،اسسٹنٹ ڈرائیوروں اور گیٹ کیپرز کودوران ڈیوٹی چاک وچوبند رکھنے کے لئے ان کے میڈیکل ٹیسٹوں کی تعداد میں کافی اضافہ کر دیا گیاہے۔