اے این پی کو عوام نے مسترد کر دیا، ایک پٹاخہ پھٹنے پر پختونوں کو چھوڑنے والوں کو غیر ت مند پختونوں کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں،پرویزخٹک

صوبے کے وسائل کو بے دریغ لوٹنے والے کرنے والی اے این پی ہم پر تنقید کرنے کی بجائے اپنا داغ دار ماضی آئینے میں دیکھ سکتی ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

اتوار 22 جنوری 2017 21:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبے کے وسائل کو بے دریغ لوٹنے والے،پختونوں کے سروںکا ڈالروں کے عوض سوداکرنے والی اے این پی ہم پر تنقید کرنے کی بجائے اپنا داغ دار ماضی آئینے میں دیکھ سکتی ہے۔ اے این پی کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ ایک پٹاخہ پھٹنے پر پختونوں کو چھوڑنے والوں کو غیر ت مند پختونوں کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں ۔

ہمارا دامن صاف ہے۔ہم نے کرپشن کے خاتمے کیلئے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ایزی لوڈ اور ایس ایم ایس کی نیب کے ساتھ 25 کروڑ روپے کی پلی بارگین کرنے والے اور کھلے عام نو کریاں فروخت کرنے والوں کیلئے اب کوئی جگہ نہیں۔ صوبے کے غیر ت مند عوام آئندہ بھی پی ٹی آئی پر اپنے اعتماد کا اظہار کریں گے اور پختونوں کے نام نہادٹھیکیداروںکو منہ کی کھانی پڑے گی۔

(جاری ہے)

جاری ہونے والے ایک اخباری بیان میں وزیراعلیٰ نے اے این پی کے بے سرو پا الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اے این پی کے دور میں جتنے پراجیکٹس شروع کئے گئے تھے اس میں ہر طرف کرپشن نظر آرہی ہے۔اے این پی کی قیادت نواز شریف کی گودمیں پلی ہے اور مفادات سمیٹتی رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی کی قیادت نے نواز شریف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر صوبے کے حقوق کی جنگ لڑی اور ہم مغربی روٹ سمیت صوبائی حقوق حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

ہم نے اے این پی کی طرح مک مکا نہیں کیا۔ یہ ان کی دیرینہ روایت ہے کہ شور شرابہ مچا کر پختونوںکا سودا کریں۔سی پیک کے نام نہاد ماہرین جنہیں عوام کا مینڈیٹ حاصل نہیں اور نہ سی پیک پر ہونے والی پیش رفت سے آگاہ ہیں انہیں مشورہ ہے کہ وہ غیر ضروری غلط فہمیاں پھیلانے سے گریز کریں اور صوبائی حکومت کا ساتھ دیں۔وزیراعلیٰ نے اے این پی کی جانب سے پولیس میں مداخلت کے حوالے سے الزامات کے حوالے سے کہاکہ ہم نے تمام اداروں کو خود مختاری دی ہے تاہم اس میں ذمہ داری کے عنصر کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔

انہوںنے کہاکہ کوتوالی پولیس نے ایک شخص کو بغیر ایف آئی آر کے حبس بے جا میں رکھا تھا اور اس کی باز پرس کرنا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے۔اے این پی شاید اپنا دور حکومت بھول گئی ہے ۔پولیس کا اسلحہ سکینڈل اس کی زندہ مثال ہے ۔جس میں حیدر ہوتی کے برادر نسبتی نیب کے ساتھ پلی بارگین کر چکے ہیں اور خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچایا۔ پلی بارگین کرکے اے این پی اپنی کرپشن پر مہر تصدیق ثبت کر چکی ہے۔

سی پیک پر سیاست چمکانے والی اے این پی کے بے بنیا دالزامات کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس میں مغربی روٹ کو سی پیک کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو ہماری مسلسل جدوجہد کے طفیل اب سی پیک کا باقاعدہ حصہ بن چکا ہے اس کے لئے ہمارے مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے صوبے کی تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے دوبارہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :