چین کا سروس سیکٹر سست معیشت کے باوجود چھایا رہا

اتوار 22 جنوری 2017 20:20

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2017ء) سست معیشت کے باوجود چین کا سروس سیکٹر 2016 میں پیداوار،سرمایہ کاری کے حصول اور ٹیکس کی ادائیگی کے حوالے سے توجہ کا مرکز رہا یہ بات ایک اہلکار نے اتوار کو بتائی ہے۔

(جاری ہے)

قومی شماریات بیورو کے اہلکار شو جیان ژی نے کہا کہ سروس سیکٹر نے چین میں سب سے بڑی صنعت کے طور پر اپنے کردار کو تقویت پہنچائی ہے جو کہ 2016 میںملک کی مجموعی ٹیکس آمدن کا 56.5فیصد مجموعی ملکی پیداوار کا 51.6فیصد اور مجموعی فکس ایسڈ انویسمنٹ کا 58فیصد تھا۔

سروس سیکیٹر کی ویلیو ایڈیٹ 7.8فیصد سالانہ کے اضافے سے 38.4ٹریلین یو آن(5.6ٹریلین امریکی ڈالر)رہی جبکہ پرائمری سیکٹر کی پیداوار 3.3فیصد اور سیکنڈری سیکٹر کی پیداوار 6.1فیصد رہی 2016میں سروس سیکٹر میں سرمایہ کاری 34.6ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی جو کہ 10.9فیصد سالانہ اضافہ ہے ۔یہ گذشتہ سال سیکنڈری انڈسٹری پیداوار کے مقابلے میں 7.4فیصد پوائنٹ زیادہ تھا۔…(خ م)

متعلقہ عنوان :