کوئٹہ, مہنگائی و بے روزگاری نے مزدوروں کی کمر توڑدی ، مزدوروں سے ان کے جائز حقوق بھی چھینے جارہے ہیں,پاکستان ورکرز فیڈریشن بلوچستان

اتوار 22 جنوری 2017 19:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) پاکستان ورکرز فیڈریشن بلوچستان(رجسٹرڈ) کا اجلاس زیر صدارت حاجی عزیز اللہ منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیڈریشن کے رہنمائوں میر نظام الدین کرد، جانان خان کاکڑ، محمد یوسف کاکڑ ،خدائے رحیم لہڑی، ہمایوں احمد نواز، ظہیر احمد، عبدالغفور،معراج الدین ترین و دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں مزدوروں کے مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا گیا کہ ایمپلائز سنز و لواحقین کے کوٹے کا کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے اس لئے حکومت بلوچستان کی طرف سے اعلان کردہ بھرتیاں توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کا انتظارکیے بغیر حکومت بلوچستان بھرتیوں کا اعلان کررہی ہے اگر عدالت عظمیٰ ایمپلائز سنز و لواحقین کوٹے کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو ان کے کوٹے کا کیا ہوگا انہوں نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی و بے روزگاری نے مزدوروں کی کمر توڑدی ہے تو دوسری جانب مزدوروں سے ان کے جائز حقوق بھی چھینے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

شرکاء نے مختلف اداروں میں مزدوروں کے ساتھ جاری نارواسلوک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ورکرز فیڈریشن بلوچستان مزدور کاز کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے اور مزدوروں کے حقوق غضب کرنے کی کوششیں کرنے والوں کے خلاف فیڈریشن ہر اوّل دستے کا کردار ادا کرے گی۔اجلاس کے شرکاء نے حبیب اللہ کوسٹل پاور کمپنی کی انتظامیہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ نکالے گئے 5 مزدوروں کو فی الفور بحال کرے اور سی بی اے یونین کے ساتھ باہمی بات چیت کے ذریعے صنعتی امن کو برقرار رکھے۔

اجلاس نے رجسٹرار ٹریڈ یونینز بلوچستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ قانون کے مطابق محکمہ ایریگیشن بلوچستان میں سی بی اے یونین کے تعین کیلئے جلد سے جلد ریفرنڈم منعقد کرائیں تاکہ ایریگیشن کے مزدور جمہوری حق رائے دہی کے ذریعے اپنی سی بی اے یونین کا تعین کرسکیں