شدت پسندی کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں مسلمانوں کامشترکہ نصاب تعلیم اورمعیشت ہونی چاہیے اسلامی فوجی اتحادکی حمایت کرتے ہیں حرمین شریفین اورسرزمین حرمین پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، امریکی صدرٹرمپ اسلام کے پھیلائو سے خوفزدہ ہے مسلمانوں کوآج خود دہشت گردی کاسامناہے اسلام کی تعلیمات کوعام کرنے کی ضرورت ہے،پیام امن معتدل مکالمہ کانفرنس

محمدبن عبدالکریم ،سرداریوسف ،ساجدمیر،راجہ ظفرالحق ،عبدالغفورحیدری ،عبدالقادربلوچ حافظ عبدالکریم ،سراج الحق ،مولانافضل الرحمن خلیل ،شاہ اویس نورانی ودیگرکاخطاب

اتوار 22 جنوری 2017 19:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2017ء) مرکزی جمعیت اہل حدیث اوررابطہ عالم اسلامی کے تحت ہونے والی پیام امن اورمعتدل مکالمہ کانفرنس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ شدت پسندی کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں مسلمانوں کامشترکہ نصاب تعلیم اورمعیشت ہونی چاہیے اسلامی فوجی اتحادکی حمایت کرتے ہیں حرمین شریفین اورسرزمین حرمین پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے امریکی صدرٹرمپ اسلام کے پھیلائو سے خوفزدہ ہے رابطہ عالم اسلامی کے کردارپرفخرہے مسلمانوں کوآج خود دہشت گردی کاسامناہے اسلام کی تعلیمات کوعام کرنے کی ضرورت ہے اس کے لیے بہترین پلیٹ فارم رابطہ عالم اسلامی کاہے ان خیالات کااظہاررہنمائوں نے پاک چائنہ سنٹرمیں ہونے والی دوروزہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرمحمدبن عبدالکریم العیسی ،،وفاقی وزیرمذہبی امورسرداریوسف ،وفاقی ،سینیٹرساجدمیر،ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبدالغفورحیدری ،سینٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق وزیرسرحدی امورعبدالقادربلوچ ،سعودی عرب کے سفیرعبداللہ المرزوق الزہرانی ، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امورکے چیئرمین حافظ عبدالکریم ، امیرجماعت اسلامی سراج الحق ،تحریک دفاع حرمین شریفین کے صدرڈاکٹرعلی محمدابوتراب ، سیکرٹری جنرل مولانافضل الرحمن خلیل،علامہ شاہ اویس نورانی ،رابطہ عالم اسلامی پاکستان کے ڈائریکٹرڈاکٹرعبدہ عتین ،قاری محمدحنیف جالندھری ،حافظ سجادقمرودیگرنے خطاب کیا ڈاکٹرمحمدبن عبدالکریم العیسی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام امن وسلامتی کادین ہے اوراعتدال پسندی اسلام کااصل چہرہ ہے جب بھی امت مسلمہ نے اعتدال کوچھوڑاتوامت مسلمہ مشکلات کاشکارہوئی آج یہی وجہ ہے کہ بہت سے مسلم ممالک خون میں لتھڑے ہوئے ہیں مسلمان اپنے اندربرداشت پیداکریں اورشدت پسندی کی جگہ نرمی کورواج دیں اسلام نام ہی سلامتی کاہے اس میں توشدت پسندی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ رابطہ عالم اسلامی اسلام کے لیے بھرپورکرداراداکرتارہے گاوفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر دہشت گردی کے مقابلے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اسلام کی خوبصورت تصویر پیش کر نی چاہئے کیونکہ اسلام امن اور اعتدال کا مذہب ہے۔یہ کانفرنس امت مسلمہ کی اہم ضرورت ہے اور ہم حرمین شرفین کے تحفظ کے سلسلے میں سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلمانوں کو متحد ہو کر اجتماعی طور پر پوری دنیا کوبتانا چاہیے کہ اسلام امن وسلامتی کا مذہب ہے۔

پاکستان کی عوام اور افواج نے دہشت گردی کے خلاف بے شمار قربانیاں دیں حرمین کے ساتھ اگر کسی کی محبت نہیں تو اس کے ایمان میں فرق ہے پاکستانی عوام, حکومت سعودی حکومت, عوام اور سرزمین کے دفاع کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیرسینیٹرساجدمیرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگر اسلام کو دہشت گردی کو جوڑا جارہا ہے تو دیکھنا ہوگا یہ آئی کہاں سے ہے دہشت گردی کو بعض لوگوں نے ردعمل میں ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہمارے مذہب کو اسی ردعمل نے نقصان پہنچایا آج ہماری بقا اتحاد امہ میں ہی, اتحاد العلما کے ساتھ سب سے زیادہ اتحاد مسلم حکمرانوں کا ہے سعودی عرب نے ایک اچھی پیش رفت کی ہی, اس کی قیادت میں بننے والے اسلامی ممالک کے عسکری اتحادکی سربراہی سابق آرمی چیف کو دیاجانا فخر کی بات ہے ہرمسلمان کی جان حرم کیلئے حاضر ہے ہم اس عزم کااظہار کرتے ہیں کہ حرمین اور سرزمین حرمین پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبدالغفورحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ دہشتگردی کی حمایت کرتے ہیں انکا تعلق دشمنان اسلام سے ہوسکتا ہے لیکن اسلام سے نہیں ہوسکتاآج اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے جسے روکنے کیلئے اس کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اس امت کے دہشتگرد ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتاجو دین کے نام پر دہشتگردی کرتے ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیںدہشتگردوں کا بھارت امریکہ سے تو تعلق ہوسکتا ہے دین سے نہیں اسلام مغربی دنیا میںپھیل رہا ہے، دہشتگردی درندگی ہے اسلام نہیں جو لوگ آلہ کار ہیں وہ پیغمبر اسلام کا نام نہ لیں بے گناہ لوگوں کو قتل کرنا کہاں کا اسلام ہے اسلام جارحیت کا نہیں دفاع کا حق دیتا ہے پاکستان ایٹمی ملک نہ ہوتا تو نہ جانے بھارت کیا کچھ کرتا ہم یٹمی ملک ہونے کی وجہ سے بھارت کو کوئی ہمت نہیں ہوتی سعودی عرب، حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے تیار ہیں قائد ایوان سینٹ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا ہے کہ دہشتگردی سے نہ صرف اسلامی ممالک کو خطرہ ہے بلکہ پوری دنیا دہشتگردی سے متاثر ہے اور پوری دنیا کا بچائو اسلام کی تعلیمات میں مضمر ہے ،اسلام پرامن دین ہے،محبت،رواداری،برداشت ،امن کا درس دیتا ہے اور دہشتگردوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں، سعودی عرب انتہائی مشکلات کے باوجود اپنی ذمہ داریاں احسن طریقہ اور قائدانہ کردار جرات سے نبھا رہا ہے نیٹو اتحاد اسلام کے خلاف بنا, ٹرمپ کی طرح کوئی اظہار کرے یا نہ کرے لیکن یہ اسلام کے پھیلائوسے خوفزدہ ہیںسعودی عرب کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے ۔

سعودی عرب اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان کا ہر بچہ کٹ مرنے کو تیار ہے، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال پسندی بین الاقوامی امور میں بہت اہمیت رکھتا ہے ،اُمت مسلمہ کے مسائل کا حل دھماکوں،قتل وغارت میں تلاش کیا جارہا ہے معاملات کو مل کر حل کیا جائے ،مسلم ممالک امن قائم کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کے بجائے مغرب کی طرف دیکھنا بند کریں،ہمیں مذہبی فرقہ پرستی میں الجھا دیا گیا ہے اور اسلام کی تعلیمات سے نا آشنا لوگ بندوق اٹھا کر دین کے علمبردار بن گئے ہیں۔

دہشتگردی اسلام کی تعلیمات کیخلاف ہے ،رابطہ اسلامی اس کی بھرپور مذمت کرے ،امریکی صدر اسلامی انتھاپسندی کے ساتھ ساتھ اس کی وجوھات کابھی ذکرکرتے تواچھاھوتاچند لوگوں کی وجہ سے پوری دنیاہمارے خلاف اکٹھے ھوگئی ھے علما اکٹھے ھوکر انتھاپسندی کے خلاف باتیں کریںحکومت کی کوشش ھے کہ کہ انتھاپسندی ،فرقہ واریت کاخاتمہ ھو اقلیتوں کو حقوق حاصل ھوں امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں آج امن اس لئے نہیں ہے کہ آج انصاف ناپید ہوچکا انسانیت کا امن صرف اسلامی نظام میں مضمر ہے جو اسلام پر دہشت گردی کا الزام لگاتا ہے وہ خود سمجھتا ہے کہ اسلام کا اس سے تعلق نہیںاسلام پر دہشت گردی مسلط کی گئی ہی, ہم پر الزام لگانے والے خود دہشت گردوں کو سپورٹ اور تعاون فراہم کرتے ہیںافسوس ہم مشترکہ نصاب تعلیم نہیں دے سکے آج اگر مسلم نوجوان مغرب کی آنکھ سے دیکھتا ہے تو ہمیں مشترکہ نصاب تعلیم مرتب کرنا ہوگا اسلامی دفاع کے لئے اتحاد کسی اور کے خلاف نہیں اسلامی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے ہم ہر قسم کی قربانی دے سکتے ہیں البتہ حرم اور سعودی عرب کا تحفظ ہر قیمت پر چاہتے ہیںاسلام, عالم اسلام کے دفاع کے لئے 22 کروڑ پاکستانی سعودی عرب کے ساتھ ہیں تحریک دفاع حرمین شریفین کے سیکرٹری جنرل مولانافضل الرحمن خلیل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام کادہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں بعض فتنہ پرورجماعتیں اسلام کانام لے کرقتل وغارت کررہی ہیں ایسی جماعتوں کااسلام اورمسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے رابطہ عالم اسلام عالم اسلام کاعظیم ادارہ ہے وہ اسلام کی ترویج کے لیے بنیادی کرداراداکرسکتاہے پاکستان کے عوام کادل سعودی عرب کے ساتھ دھڑکتاہے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اسلام کی حقیقی تصویرعوام کے سامنے پیش کریں ، حافظ عبدالکریم نے کہاکہ رابطہ عالم اسلامی نے ہمیشہ مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے اوراس کے کردارپرہمیں فخرہے سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کاساتھ دیاہے جس پرہم سعودی حکومت کے شکرگزارہیں علامہ شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہمسلم ممالک کے ذخائر پر قبضہ کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی۔

مکہ و مدینہ ہمارے مقدس شہر ہیں ان کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے۔حرمین کے تحفظ کے لئے پاک فوج سے پھلے بائیس کروڑ عوام تیارھیں سعودی عرب پرقبضے کاخواب پورانھیں ھونے دیں گے ھم سعودی عرب ایمان کی بیٹری چارج کرنے جاتے ھیں جس کے تحفظ کے لئے ھم جان مال قربان کردیں گے ۔