سابقہ پارٹی سے اب تعلقات کی باتیں پرانی ہوچکی ہیں،سابق گورنر سندھ عشرت العباد خان

پیپلزپارٹی سمیت کسی بھی سیاسی پارٹی کو جوائن کرنے یا ان کے لیے کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں کافی حد تک بہتر ی آئی ہے ، جس کا سہرا پاک فوج سمیت رینجرز اور پولیس کو جاتا ہے

اتوار 22 جنوری 2017 18:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) فائونڈر اور چیئرمین رضوان جعفر کی قیادت میں یوتھ پارلیمنٹ کے وفدنے طویل مدت تک گورنر سندھ کا عہدہ سنبھالنے والے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان سے دبئی میں ملاقات کی ، اس موقع پر یوتھ پارلیمنٹ کی جانب سے سابق گورنر سندھ کو طویل مدت تک صوبے کی گورنرکی حیثیت سے خدمت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ۔

دونوں جانب سے باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،اس موقع پر سابق گورنر نے صوبے کی عوام کاخاص طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے بہتر حالات کے لیے دعا کی، عشرت العباد خان کا کہنا تھا کہ سابقہ پارٹی سے اب تعلقات کی باتیں پرانی ہوچکی ہیں، گورنر شپ کاحلف اٹھانے کے بعد ایم کیوایم سے تعلق تکنیکی اعتبار سے ختم ہوچکا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے ان کی پارٹی میں شمولیت کی دعوت ہے، تاہم پیپلزپارٹی سمیت کسی بھی سیاسی پارٹی کو جوائن کرنے یا ان کے لیے کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، تاہم اگر وقت ملاتو کتاب لکھنے کی کوشش کروں گا، اور کتاب کا نام "جو میں نہ کہہ سکا"رکھوں گا، پی ایس پی کے رہنما مصطفی کمال کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہرچیز کی حد ہوتی ہے، کوشش کی تھی کہ مصطفیٰ کما ل کی باتوں کا جواب نہ دوں،لیکن کچھ باتیں حد سے گزرجائیں تو جواب دینا لازمی ہوجاتا ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے قائد کی سیاست کا خاتمہ ممکن نہیں،اس کا پتہ الیکشن میں لگنے والا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ چودہ برسوں کی گورنر شپ میں جہاں اچھے اور مخلص دوست بنے وہیں کچھ چھپے اور کچھ کھلے دشمن بھی سامنے آئے۔کراچی سمیت سندھ بھر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کافی حد تک بہتر ی آئی ہے ، جس کا سہرا پاک فوج سمیت رینجرز اور پولیس کو جاتا ہے، تاہم مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے،کراچی میں لوکل گورنمنٹ کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے شہر میں لوکل گورنمنٹ کو مکمل اختیارات حاصل ہونے چاہیے تاکہ اس کے ثمرات عوام الناس تک پہنچ سکیں ،انھوں نے موجودہ وزیراعلیٰ سندھ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبے کے عوام کی بنیادی ضروریات کے لیے صوبائی حکومت کو وفاقی اداروں کے ساتھ تعلقات بہتررکھنے کی ضرورت ہے۔