مسلم لیگ (فنکشنل) شعبہ خواتین کے تحت پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر امداد پتافی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

اتوار 22 جنوری 2017 18:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) شعبہ خواتین کے تحت پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر امداد پتافی کے خلاف اتوار کو کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں فنکشنل لیگ کی خواتین کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر صوبائی وزیر امداد پتافی کے خلاف نعرے درج تھے۔

خواتین مظاہرین کا کہنا تھا کہ امداد پتافی نے سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کی خاتون رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی سے غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کرکے اسمبلی کی تذلیل کی ہے اور ایک خاتون کے ساتھ ان کا ایسا رویہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے وزیر کی ایسی بدزبانی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ آج بھی اس جماعت میں وڈیروں اور جاگیرداروں کی سوچ رکھنے والے عناصر موجود ہیں۔

یہ عناصر ایک سیاسی جماعت کے لئے بدنما داغ ہیں۔ خواتین مظاہرین نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کو ایسے وزرا جو اپنی ماں بیٹی کے تقدس کا خیال نہیں رکھتے انہیں پیپلزپارٹی سے نکال دینا چاہیے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں یہ پارٹی جس کی سربراہی ایک خاتون کر چکی ہیں ان میں ایسے جاہل گوار لوگ نہیں ہونے چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ وزرا نے نصرت سحر عباسی کی تذلیل کرکے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کے دلوں میں سندھ کی بیٹیوں کے لئے کتنا عزت اور احترام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ اس طرح کا رویہ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ مظاہرین نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ صوبائی وزیر امداد پتافی کی اسمبلی رکنیت ختم کی جائے۔ اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو بلاول ہائوس کا گھیرائو کیا جائے گا۔ مظاہرین نے امداد پتافی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

متعلقہ عنوان :