شمالی وزیر ستان کے ٹرانسپورٹرز کا مطالبات کے حق میں مظاہرہ

روزی کمانے کا ذریعہ چھیننے کی بجائے سہولیات فراہم کی جائیں ،مطالبہ

اتوار 22 جنوری 2017 18:41

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء)شمالی وزیر ستان کے ٹرانسپورٹروں نے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا ہے روزی کمانے کا ذریعہ چھیننے کی بجائے سہولیات فراہم کی جائیں گزشتہ روز نیو جنرل بس اسٹینڈ میں شمالی وزیر ستان کے ٹرانسپورٹروں نے شیر زاعلی خان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے سے ٹرانسپورٹروں حاجی شیر زاعلی خان ،سیلا دار ،صفیع اللہ خان ،دلاباز خان ،سلیم اللہ خان،ایمرجنسی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں قبل کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے جنرل بس اسٹینڈ کیلئے جو اراضی مختص کی گئی تھی اب تک وہی سینکڑوںگاڑیوں کا بوجھ برداشت کر رہی ہے اب آبادی اور گاڑیوں میں اضافے کی وجہ سے جنرل بس سٹینڈ کی اراضی گاڑیوں اور مسافروں کیلئے کم پڑ گئی ہے اور گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش نہیں رہی لیکن کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ اڈہ میں مزید تین دُکانات تعمیر کرنا چاہتی ہے جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کو گاڑیاں کھڑی کرنے کی جگہ نہیں رہے گی اور ان کے کاروبار پر اثر انداز ہو گا جو کہ روزی کا ذریعہ کمانے کے مترادف ہے اُنہوں نے کہا کہ جنرل بس اسٹینڈ سے شمالی وزیر ستان کی تحصیل میر علی ،میرانشاہ ،دتہ خیل،رزمک سب ڈویژن اور دیگر علاقوں کو سینکڑوں گاڑیاں جاتی ہیں جو کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ کو باقاعدہ ٹیکس ادا کرتے ہیں مگر یہاں پر ٹرانسپورٹروں کیلئے کوئی سہولیات موجود ہیںنہ ہی مسافروں کیلئے انتظار گاہ ،پینے کا صاف پانی ،بیت الخلاء اور دیگر سہولیات موجود ہیں اُنہوں نے کہا کہ شمالی وزیر ستان جانے والی گاڑیوں سے ٹیکس کی مد میں لی جانے والی ایک روز کی رقم ممکنہ تعمیر کی جانے والی دکانات کی ماہانہ کرایہ کے برابر ہے تو ایسے میں دکانات تعمیر کرنے کی ضرورت نہیں رہتی ہم ان دکانات کا کرایہ بھی دینے کو تیار ہیں اُنہوں نے کہا کہ ہم پہلے آپریشن ضرب عضب سے متاثر ہوئے ہیں لہذا کنٹونمنٹ انتظامیہ ہمارے ٹرانسپورٹروں کو سہولیات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ اڈہ میں مزید دُکانات تعمیر کرنے سے گریز کریں تاکہ اڈ ا میں گاڑیوں کی آمد و رفت جاری رہے ۔