سویلین ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں غبن کے الزام میں گرفتار ملزم کو دورا حراست کئی بیماریاں جاگ اٹھیں

14 روزہ جوڈیشل ریماند پر اڈیالہ جیل پہنچنے سے پہلے ہی دل کی دھڑکن تیز ، شوگربھی گرنے لگی ڈاکٹروں سے ملی بھگت کے بعد پمز میں ایک رات گزار کر انصر گوندل کو اڈیالہ جیل پہنچایا دیا گیا راولپنڈی پولیس کی جسمانی ریمانڈ لینے کیلئے ایڈیشنل سیشن جج کو درخواست

اتوار 22 جنوری 2017 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) سویلین ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں ہونے والے فراڈ اور غبن کے الزام میں گرفتار انصر گوندل کی پولیس حراست میں کئی بیماریاں جاگ اٹھیں۔ 14 دن کے جوڈیشل ریماند پر اڈیالہ جیل پہنچنے سے پہلے ہی دل کی دھڑکن بھی تیز ہوگئی اور شوگربھی گرنے لگی۔ پمز کے ڈاکٹروں سے ملی بھگت کے بعد پمز میں ایک رات گزار کر انصر گوندل کو اڈیالہ جیل پہنچایا دیا گیا ۔

راولپنڈی پولیس نے 5 کروڑ روپے کا جعلی چیک دینے پر ایک اور مقدمے میں انصر گوندل کا جسمانی ریمانڈ لینے کیلئے ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی کو درخواست دے دی۔ تفصیلات کے مطابق سویلین ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں اربوں روپے کے فراڈ میں گرفتار ہونے والے انصر گوندل نے مختلف بیماریوں کا بہانہ بنا کر جائے پناہ ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی اور پمز میں کچھ ڈاکٹروں نے انہیں ایک رات کا مہمان بھی بنالیا تھا مگر مدعیان کی بروقت اطلاع پر تھانہ شالیمار پولیس نے ملزم کا میڈیکل چیک اپ مکمل کروا کر اسے اڈیالہ جیل پہنچا دیا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن ملزم نے جیل میں بھی اپنا بستر بھی سیدھا نہیںکیا تھا کہ راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال کی طرف سے ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلئے ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی سے رجوع کرلیا ہے۔’ ملزم کیخلاف رتہ امرال تھانہ میں مقدمہ نمبر 548 درج کیا گیا ہے اور یہ مقدمہ بھی پانچ کروڑ روپے کا جعلی چیک دینے پر درج کیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ راولپنڈی پولیس آج عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے ملزم سے تفتیش شروع کرے گی۔

واضح رہے کہ ملزم انصر محمود گوندل اور ان کے ساتھ اسی سوسائٹی میں بطور سیکرٹری جنرل کام کرنے والے یاسر مہدی کے خلاف کرپشن کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔ یاسر مہدی کے خلاف ایف آئی اے کے پاس مقدمہ رجسٹرڈ ہے جبکہ انصر گوندل کے خلاف بیک وقت دو مقدمے درج ہوچکے ہیں۔ سویلین ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ کے صدر اور جنرل سیکرٹری نے پلاٹوں کی جعلی الاٹمنٹ کے نام پر شہریوں سے پانچ ارب روپے سے زائد کا فراڈ کر رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :