اٹلی،برفانی تودے کی زد میںآنیوالے ہوٹل کے مقام پر مزید زندگی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے،حکام

اتوار 22 جنوری 2017 18:41

روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) ایک اطالوی ہوٹل کے تباہ کن تودے کی زد میں آنے کے بعد ملبے سے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہاں مزید زندگی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے،یہ بات حکام نے اتوار کے روز کہی۔جیسا کہ دردناک آپریشن چوتھے روز میں داخل ہوگیا ہے،فائرفائٹرز اور پہاڑوں پر امدادی کارروائیوں کے ماہرین کو ایک مرتبہ پھر سخت موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو 23کے قریب افراد کی تلاش کی کوششوں میں مصروف ہیں،جن کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ برفانی تودے کی زد میں آنے والے ہوٹل کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

جمعرات کی علی الصبح وسطی اٹلی میں ایک پہاڑی علاقے میں واقع ہوٹل تک امدادی کارکنوں کے پہنچنے کے بعد سے نو افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے،یہ تمام افراد جمعہ کے روز نکالے گئے اور اس کے بعد سے مزید کسی شخص کے زندہ بچنے کے آثار نظر نہیں آئے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم بڑی تعداد میں امدادی کارکن دن رات کارروائیوں میں مصروف ہیں اور وہ امید کا دامن چھوڑنے کیلئے تیار نہیں کہ مزید افراد اب بھی ملبے تلے زندگی اور موت کی کشمکش میں ہوسکتے ہیں۔اب تک پانچ لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور دو دیگر بچائے گئے افراد بدھ کی رات تودہ گرنے کے وقت ہوٹل سے باہر تھے،اس کے بعد سے علاقے میں متعدد طاقتور زلزلے آچکے ہیں اور 36گھنٹوں تک شدید برفباری ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :