محکمہ زراعت پنجاب کا کپاس کی نقدآور فصل کو گلابی سنڈی کے حملے سے بچانے اور پیداوار بڑھانے کے لیے پی بی روپس کا استعمال تجویز

اتوار 22 جنوری 2017 18:40

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی نقدآور فصل کو گلابی سنڈی کے حملے سے بچانے اور پیداوار بڑھانے کے لیے پی بی روپس کا استعمال تجویز کیا ہے ۔ پاکستان بھر میں کپاس کا 100فیصد زیر کاشت رقبہ گلابی سنڈی سے متاثر ہوتا ہے جس کے باعث کپاس کی کل پیداوار میں اوسطاًً30فیصد تک کمی کے ساتھ پھٹی کی کوالٹی بھی متاثر ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

پی بی روپس کے ذریعے گلابی سنڈی کے روک تھام کے لیے پنجاب کے تمام اضلاع کی ہر تحصیل میں کاشتکاروں کے اشتراک سے 50ایکڑ پر محیط کپاس کے نمائشی فارم قائم کیے جارہے ہیں۔ اگر کپاس کے کاشتکار ایک ٹینڈا فی پودا گلابی سنڈی کے حملے سے بچائیں تو ایک من فی ایکڑ زائد پیداوار حاصل ہو گی ۔ پی بی روپس کے استعمال سے گلابی سنڈی کی شرح افزائش میں کمی ہو گی اور پیداوار میں یقینی اضافہ ہو گا۔یہ ماحول اور کسان دوست کیڑوں پر بے اثر ہے ۔پی بی روپس کی فی ایکڑ سفارش کر دہ تعداد :100ایکڑ یا اس سے زائد رقبے میں 40تا 150عدد فی ایکڑ، 50 ایکڑ رقبے میں 150تا 225عدد فی ایکڑ، پی بی روپس کی اثر پذیری کا دورانیہ 90سے 120دن تک ہے۔

متعلقہ عنوان :