مشرف کو نواب اکبر بگٹی کا قتل معاف نہیں کیا‘شاہ زین بگٹی

اقتدار ملنے کے بعد بلوچستان نواز شریف کی ترجیحات سے نکل گیا ہے‘ لاہور کی ترقی دیکھ کر بلوچستان کی محرومیاں نظر آتی ہیں اقتصادی راہداری سے ابھی تک بلوچستان اور گوادر کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے‘ ملک کے کونے کونے تک گیس پہنچ چکی ہے مگر بلوچستان کے عوام اب بھی لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں، میگزین کو انٹرویو

اتوار 22 جنوری 2017 18:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو نواب اکبر بگٹی کا قتل معاف نہیں کیا ہے‘ اقتدار ملنے کے بعد بلوچستان نواز شریف کی ترجیحات سے نکل گیا ہے‘ لاہور کی ترقی دیکھ کر بلوچستان کی محرومیاں نظر آتی ہیں ‘ اقتصادی راہداری سے ابھی تک بلوچستان اور گوادر کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے‘ ملک کے کونے کونے تک گیس پہنچ چکی ہے مگر بلوچستان کے عوام اب بھی لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک میگزین کو انٹرویو کے دوران کیا۔ اہوں نے کہا کہ ہم آج بھی سابق صدر مشرف کے ٹرائل کے مطالبے پر قائم ہیں بلوچستان میں اب بھی نواب اکبر بگٹی کی شہادت پر غم و غصہ موجودہ ہے ہم نے عدلیہ سے یہ مطالبہ کیا کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہہوں نے کہا کہ 1970 ء میں پنجابیوں کو بلوچستان سے نکالنے کی راہ میں نواب اکبر بگٹی ہی رکاوٹ بنے اور تمام پنجابیوں کو بلوچستان مین واپس بلا کر کہا کہ بلوچستان جتنا ہمارا ہے اتنا ہی آپ کا ہے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے بلوچستان کے مسائل پر واضح موقف اور ایجنڈہ دیا مگر اقتدار میں آنے کے بعد بلوچستان کے بارے میں ان کی ترجیحات بدل گئیں انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کی ساری توجہ لاہور پر ہے اور لاہور کے شاندار ترقی دیکھ کر ہمیں بلوچستان کی محرومیاں نطر اتی ہیں انہوں نے کہا کہ ابھی تک اقتصادی راہداری سے بلوچستان کو فائدہ نظر نہیں ایا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان پورے ملک میں 70 فیصد گیس دے رہا ہے اس وقت ملک کے کونے کونے تک گیس پہنچ کی ہے مگر بلوچستان کے عوام لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں بلوچستان کا حق 860 میگاواٹ بجلی ہے مگر اس وقت ہمیں صرف تین میگاواٹ بجلی دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم افغانیوں کو پاکستانیوں کی شہریت دینے کے خلاف ہیں جو لوگ افغانیوں کے حق میں آواز اٹھاتے ہیں ان کے ووٹر اور سپورٹر افغانی ہیں انہوں نے کہا کہ افغانیوں کی وجہ سے پاکستان میں کلاشنکوف کلچر اور منشیات متعارف ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ آج تک کسی بھی سرکردہ ناراض بلوچ رہنماء نے حکومت کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے ہیں انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد نہیں کرین گے بلکہ تمام صوبونمیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کریں گے۔

(عابد شاہ/اعجاز خان)