اوگرا کرپشن سیکنڈل ‘ حکام نے نیب کو بیانات قلمبند کرا دیئے

ایک دوسرے کے خلاف سلطانی گواہ بننے پر رضامندی ،کرپشن ثبوت نیب کو فراہم کر دیئے

اتوار 22 جنوری 2017 18:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) اوگرا حکام نے نیب کو ایک دوسرے کے خلاف کرپشن کے ثبوت دیتے ہوئے سلطانی گواہ بننے پر رضامندی بھی ظاہر کر دی ہے نیب اوگرا کے چھ سے زیادہ افسران کو طلب کیا تھا اور ان سے بیانات قلمبند کئے تھے نیب اوگرا کے سابق چیئرمیں سعید احمد خان ‘ ممبر آئل صابر ‘ ممبر گیس عامر نسیم ‘ ممبر فنانس نورالحق قریشی وغیرہ کے خلاف مختلف نوعیت کے الزامات کی تحقیقات کرنے میں مصروف ہے ۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایاہے کہ سابق چیئرمین سعید احمد خان نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند افراد کو بھرتی کیا تھا اور اپنے قریبی ساتھیوں کو قواعد کے برعکس اگلے گریڈ میں ترقی بھی دی تھی سابق انتظامیہ اوگرا پر الزام ہے کہ اس نے ایل این جی ٹرمینل کا لائسنس میں قواعد کے برعکس اینگرو کمپنی کو دیا تھا نیب حکام کے سامنے پیش ہو کر اپنے بیانات قلمبند کرانے والوں میں لقمان افضل ‘ سہیل طارق ‘ سعید احمد خان ‘ افضل باجوہ ‘ غلام یاسین شامل ہیں تاہم رضوان الحق ‘ مصباح ‘ عبدالباسط کے نام ہونے کے باوجود انہیں طلب نہیں کیا جا سکا اور مستقبل قریب میں ان کو طلب کر کے مزید بیانات قلمبند کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

اوگرا کے ایک افسر نے نیب حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اوگرا کے سابق چیئرمین منیر احمد خان اور وائس چیئرمین دبیر الحسن کو بھی شامل تفتیش کیا جائے کیونکہ ان کے دور میں بھی اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے نیب کے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کے خلاف ریفرنس تیار کر کے احتساب عدالت بھیج دی اہے اور وہ ضمانت پر آزاد ہیں نیب ذرائع نے بتایا کہ اوگرا کے ان حکام نے ایک دوسرے کے خلاف کرپشن‘ اقرباء پروری کے دستاویزاتی ثبوت فراہم کر کے سلطانی گواہ بننے پر رضامندی بھی ظاہر کر دی ہے ۔ (جاوید)