دہشتگردی سے نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ اس سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، اس لعنت سے پوری دنیا کا بچائو صرف اور صرف اسلام کی تعلیمات میں مضمر ہے، اسلام پرامن دین ہے، اور وہ محبت،رواداری،برداشت اور امن کا درس دیتا ہے ، دہشتگردوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں، سعودی عرب اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان کا ہر بچہ کٹ مرنے کو تیار ہے،

قائد ایوان سینٹ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق و دیگر کا’’ معتدل مکاملہ اور سماجی امن‘‘ کے موضوع پر دوروزہ عالمی کانفرنس سے خطاب

اتوار 22 جنوری 2017 18:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) قائد ایوان سینٹ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا ہے کہ دہشتگردی سے نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ اس سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، اس لعنت سے پوری دنیا کا بچائو صرف اور صرف اسلام کی تعلیمات میں مضمر ہے، اسلام پرامن دین ہے، اور وہ محبت،رواداری،برداشت اور امن کا درس دیتا ہے ،دہشتگردوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں،سعودی عرب کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے ، سعودی عرب اور حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے پاکستان کا ہر بچہ کٹ مرنے کو تیار ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اورمرکزی ا میر جمعیت اہل حدیث پروفیسر ساجد میر کی سرپرستی میں بین الاقوامی کانفرنس بعنوان معتدل مکاملہ اور سماجی امن کے موضوع پر دوروزہ عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

راجہ محمد ظفر الحق نے کہا کہ سعودی عرب اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے رہا ہے ،اور سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی ہر مشکل وقت میں ہمیشہ ساتھ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ،کچھ گمراہ لوگ مذہب اسلام اورمسلمانوں کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیںاور رابطہ عالم اسلام پوری دنیا میں اسلام کی تعلیمات اور امن کا درس دینے کیلئے اقدامات اٹھائے۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مسلمانوں اور اسلام کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی کو استعمال کیا گیااور کچھ نام کے مسلمان ان کے آلہ کار بن گئے،جبکہ ہمارا رب رب العالمین اور ہمارا پیغمبر رحمت اللعالمینؐ ہیں ،اسلام دنیا کے لیے مینارہ نور ہے،سعودی عرب نے مسلم ممالک کو اکٹھا کرنے کا جو منصوبہ بنایا ہے وہ قابل احترام ہے ،سعودی عرب ہمارا روحانی مرکز ہے اس کی سلامتی وتحفظ کیلئے ہم سب ایک ہیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال پسندی بین الاقوامی امور میں بہت اہمیت رکھتا ہے ،اُمت مسلمہ کے مسائل کو مل کر حل کیا جائے ، مسلم ممالک امن قائم کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کے بجائے مغرب کی طرف دیکھنا بند کریں،ہمیں مذہبی فرقہ پرستی میں الجھا دیا گیا ہے اور اسلام کی تعلیمات سے نا آشنا لوگ بندوق اٹھا کر دین کے علمبردار بن گئے ہیں۔

دہشتگردی اسلام کی تعلیمات کیخلاف ہے ،رابطہ اسلامی اس کی بھرپور مذمت کرے ، شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک کے ذخائر پر قبضہ کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی۔مکہ و مدینہ ہمارے مقدس شہر ہیں ان کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس اتحاد کی علامت ہے ،اور اسلام نے ہمیشہ لوگوں کو تحفظ دیا ہے ۔

امن کیلئے انصاف ضروری ہے مگر دنیا میں بے انصافی ہے۔مسلمانوں پر دہشتگردی کے الزامات لگانے والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسلام پرامن دین ہے ،انہوں نے مشترکہ نصاب ودفاع کا نظام واضح کرنے کی سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی شیخ ڈاکٹر محمدبن عبدالکریم الاعیسیٰ سے درخواست کی کہ وہ اقداما اٹھائیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ ہمیں متحد ہوکر دہشت گردی کے مقابلے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اسلام کی خوبصورت تصویر پیش کر نی چاہئے کیونکہ اسلام امن اور اعتدال کا مذہب ہے۔یہ کانفرنس امت مسلماء کی اہم ضرورت ہے اور ہم حرمین شرفین کے تحفظ کے سلسلے میں سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلمانوں کو متحد ہو کر اجتماعی طور پر پوری دنیا کوبتانا چاہیے کہ اسلام امن وسلامتی کا مذہب ہے۔