ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سرکاری ‘نجی ہسپتالوں میں غیر رجسٹرڈ سٹنٹس کے مبینہ استعمال کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی

ڈائریکٹر کوالٹی ، ڈائریکٹر میڈیکل ڈیوائسز اور ڈپٹی ڈی جی پر مشتمل کمیٹی اس حوالے سے تحقیقات کر کے مفصل رپورٹ مرتب کرے گی ملک بھر میں جانچ پڑتال کاعمل شروع ،ترجمان/ملٹی نیشنل کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر 40 غیررجسٹرڈ اسٹنٹس برآمد کر کے دفتر کو سیل کردیا گیا

اتوار 22 جنوری 2017 18:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے سرکاری و نجی ہسپتالوں میں غیر رجسٹرڈ سٹنٹس کے مبینہ استعمال سے متعلق حقائق کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ،ایک کارروائی کے دوران ملٹی نیشنل کمپنی سے 40غیررجسٹرڈ اسٹنٹس برآمد کر کے دفتر سیل کر دیا گیا۔بتایاگیا ہے کہ گزشتہ روز ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ہنگامی اجلاس میں ڈاکٹروں کی طرف سے سرکاری اورنجی ہسپتالوں میں غیر رجسٹرڈسٹنٹس کے استعمال کے معاملے پر غور کیاگیا۔

اتھارٹی نے دل کے امراض کے کنسلٹنٹ اورماہر ڈاکٹروں کی بددیانتی پر گہری تشویش ظاہر کی جو غیررجسٹرڈ اور غیر معیاری سٹنٹس استعمال کررہے ہیں۔اس حوالے سے حقائق جاننے کے لئے ڈائریکٹر کوالٹی ، ڈائریکٹر میڈیکل ڈیوائسز اور ڈپٹی ڈی جی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس حوالے سے مفصل رپورٹ مرتب کر یگی۔

(جاری ہے)

مزید بتایا گیا ہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی ٹیم نے غیر رجسٹرڈ سٹنٹس کی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کیلئے ملک بھر میں جانچ پڑتال کاعمل شروع کردیا ہے اور چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔

گزشتہ روز ایک کارروائی کے دوران ملٹی نیشنل کمپنی کے دفتر پر چھاپہ مار کر 40 غیررجسٹرڈ اسٹنٹ برآمد کر کے دفتر کو سیل کردیا گیا ۔اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غیر رجسٹرڈ اسٹنٹس کی فروخت اور استعمال جرم ہے، ڈاکٹر صرف ڈریپ کے رجسٹرڈ کردہ سٹنٹس استعمال کرنے کے پابند ہیں ۔غیررجسٹرڈ اسٹنٹس کا گھنائونا کاروبار کرنے والوں کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :