کشمیریوں کے سروں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کی انتقامی تلوار مسلسل لٹک رہی ہے، تحریک حریت

انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیری نظربندوں کو قریبی جیلوں میں منتقل کرنے کو یقینی بنائیں

اتوار 22 جنوری 2017 16:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموں کشمیر نے تحصیل رفیع آبادکے پار ٹی صدر اعجاز احمد بہرو اورنذیر احمد گنائی پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کرکے وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرنے اور کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے ظہور احمد کمار اور محمد سعید شاہ کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس اے کی انتقامی تلوار کشمیریوں کے سروں پر مسلسل لٹک رہی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ تمام انسانی، اخلاقی، سیاسی اور قانونی اقدار کو بالائے طاق رکھ کر نظربندوں کو اپنے گھروں سے سینکڑوں میل دور وادی سے باہر کی جیلوں میں منتقل کرکے انتقام لیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نظربندوں کو وادی سے باہرکی جیلوں میں منتقل کرناانسانی حقوق کی پامالی اور سیاسی انتقام گیری ہے۔

انہوں نے کہاکہ اہل خانہ کو ان سے ملنے میں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور انہیںرقم کثیر خرچ کرنے کے علاوہ کئی کئی ہفتے جموں میں گزارنے پڑتے ہیں۔ دشوار ترین پہاڑی راستوں سے گزر کر کئی لوگوں کی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور غریب والدین کی کمائی کا بیشتر حصہ ملاقات کے لیے آنے جانے میں خرچ ہوتا ہے۔ تحریک حریت نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالتِ زار کا جائزہ لیں اور ان کو اپنے نزدیکی علاقوں کی جیلوں میں منتقل کرنے کو یقینی بنائیں تاکہ ان کے اہل خانہ آسانی سے ملاقات کرسکیں۔

دریں اثناء ترجمان نے شوپیان سے تعلق رکھنے والے محمد امین پرے کی بگڑی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے موصوف پر نافذ پبلک سیفٹی ایکٹ کاالعدم قراردیکر ان کی رہائی کے احکامات جاری کئے لیکن بھارتی پولیس نے ان کو شوپیان کے تھانے میںنظر بند کردیاہے جہاں اس کی صحت انتہائی خراب ہوچکی ہے اور ڈاکٹروں نے اُنہیں احتیاط برتنے اور علاج ومعالجہ کرانے کا مشورہ دیا ہے۔