بجلی و گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ ناکام منصوبہ بندی اور بیڈگورننس ہے‘سید بلال شیرازی

دنیا بھر میں گیس کے ذخائرکی دریافت میں پاکستان کا پہلا نمبر،ایل این جی کی درآمد کے باوجود چولہوں میں گیس نہیں بجلی بحران کے خاتمہ کی2018کی تاریخ دراصل حکومت کی مدت اقتدار کے اختتام کی تاریخ ہے،عوام کو لالی پاپ دیا جارہا ہے‘صدر مسلم لیگ یوتھ ونگ

اتوار 22 جنوری 2017 16:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا ہے کہ بجلی و گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ حکومت کی ناکام منصوبہ بندی اور بیڈ گورننس ہے حکومت کی توجہ توانائی بحران کے خاتمہ کی طرف نہیں بلکہ میگا پراجیکٹ کی تکمیل پر واہ واہ کروانے پر مرکوز ہے میٹرو بس ،میٹروٹرین منصوبہ کی رقم اگر توانائی منصوبوں پر خرچ کی جاتی تو اب تک توانائی بحران کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہوتادنیا بھر میں گیس کے ذخائر کی دریافت میں پاکستان کا پہلا نمبر ،قطر سے ایل این جی کی درآمد کے باوجود گھروں میں کھانا پکانے کیلئے چولہوں میں گیس موجود نہیں ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں یوتھ ونگ کے عہدیداران اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ بجلی و گیس کی طویل بندش کے باعث طالبعلموں کو پریشانی کے ساتھ ساتھ دفاتر و دیگر اداروں میں کام کرنے والے افراداور مزدور پیشہ افراد کو بھی پریشانی کا سامنا ہے جو بغیر ناشتہ کیے اپنے کاموں پر جاتے ہیں بجلی کی طویل بندش کے باعث پانی کی قلت سے بھی شہری شدید پریشانی میں مبتلا ہیں اقتدار میں آنے سے قبل سابق حکومت کے خلاف" بجلی بند،گیس بند، پانی بند کیایہی تمہاری کارکردگی ہی" کے نعرے لگانے اور اشتہار چھپوانے والوں پرمکافات عمل کے باعث یہی مثال فٹ بیٹھ رہی ہے ۔

اڑھائی ماہ میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کے دعوے کرکے اقتدار میں آنے والے چارسالہ اقتدار میں بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرسکے۔بجلی بحران کے خاتمہ کی2018کی تاریخ دراصل حکومت کی مدت اقتدار کے اختتام کی تاریخ ہے عوام کو لالی پاپ دیا جارہا ہے بین الاقوامی واٹر کونسل کی رپورٹ کے مطابق2018میں بھی پاکستان میںتوانائی بحران کا خاتمہ ممکن نہیں کیونکہ پاکستان میںرسد کے مقابلہ میں بجلی کی طلب میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔