مظفرآباد‘ تھانہ صدر میں جاں بحق ہونے والے نثار حمید کی موت کے مر کزی کرداروں نے محکمہ پولیس پر دبائوڈالنا شروع کردیا

اتوار 22 جنوری 2017 15:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) گزشتہ دنوں تھانہ صدر میں جاں بحق ہونے والے نثار حمید کی موت کے مر کزی کرداروں نے محکمہ پولیس پر دبائوڈالنا شروع کردیا جبکہ بھائیوں میں اختلافات اور مقدمہ کی تجویز چوہدری پرویز نامی شخص کی تھی جس نے مقبول کو باقاعدہ مجبو ر کیا تھا کہ وہ اپنے بھائی کے خلاف ایف آئی آر درج کروائے جبکہ چوہدری مقبول کو اعزازی رینک لگوانے والا چوہدری پرویز ہی ہے جبکہ متعبر زرائع کے مطابق محکمہ پولیس کی جانب سے اصل مرکزی کردار کو گرفتار کرنے کے لئے پلان تیار کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار حمید کی موت کا معاملہ حل ہونے کے بجائے مزید الجھ گیا گزشتہ تین سالوں سے بھائیوں مقبول ، اور حمید اللہ کے درمیان اس وجہ سے لڑائی جھگڑا روز کا معمول بن گیا تھا کہ انھوں نے تین کنال راضی اپنے بیٹے کے نام کردی تھی جبکہ چوہدری مقبول نظر اندازی کی ڈر سے بھائیوں اور باپ پر دبائوڈالتا رہا جبکہ نثار کے والد حمید اللہ کے مطابق اس سب انتشار کی جڑ چوہدری پرویز اور اس کے بھائیوں کو ٹھہرایا گیا جو مختلف سیاسی جماعتوں سمیت جرائم پیشہ افراد کی خدمات حاصل کر رکھی ہے چوہدری مقبول کو اپنے بھائی کے خلاف پولیس کے زریعے پھنسا کر والد کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئے مقدمہ در ج کروایا جبکہ انھوں نے کہا کہ حوالات کے اندر چوہدری مقبول اے ایس آئی اور چوہدری پرویز نے میرے بیٹے نثار پر تشدد کیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی یاد رہے چوہدری پرویز نے سابقہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس سے چوہدری مقبول کی اعزازی رینک کو مستقبل میں تبدیل کرنے کی سفارش کی تھی جس سے چوہدری پرویز مقبول کا سہارا لے کر شہر بھر سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں جرائم کا نیٹ ورک چلا رہا ہے حمید اللہ نے انسپکٹرجنرل پولیس سے مطالبہ کیا کہ میرے بیٹے کے ساتھ انصاف کرکے انسانیت کا بول بالا کریں چوہدری مقبول اورچوہدری پرویز کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے سزا دلائیں انھوں نے کہا کہ چوہدری پرویز اپنے آپ کو کبھی صحافی کبھی پولیس کے اعلیٰ افسرانوں کا دوست کہہ کر عوام کو لوٹتا رہا ہے اور خود دو نمبر گاڑیاں کا کاروبار کرتا ہے جس کی مثال آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں درجنوں واقعات منظر عام پر ہیں پولیس نے ہمیشہ چوہدری پرویز کے خلاف کاروائی نہیں کی کیونکہ سابق دور حکومت میں اپنے آپ کو وہ وزیر اعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید کا پی آر او کہتا رہا ۔

متعلقہ عنوان :