ہر سال 9 ارب روپے کے جانور منہ کھر کی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں‘ سیکرٹری لائیو سٹاک

پنجاب کی136یونین کونسلوں میں جانوروں کوحفاظتی ٹیکے لگانے کیلئے ڈیرھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ‘ نسیم صادق

اتوار 22 جنوری 2017 15:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) سیکرٹری لائیو سٹاک اینڈڈیری ڈویلپمنٹ نسیم صادق نے کہا ہے کہ ہر سال 9 ارب روپے کے جانور منہ کھر کی بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں، پنجاب کی136یونین کونسلوں میں جانوروں کوحفاظتی ٹیکے لگانے کیلئے ڈیرھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ بیرون ممالک سے 10لاکھ 75ہزار ٹیکے منگوائے گئے ہیں،دودھ میں پانی گوالہ نہیں مڈل مین ملاتا ہے،لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب نے ناقص اور ملاوٹ شدہ دودھ کے خاتمہ کیلئے حکمت عملی مرتب کرلی ہے ،اب تک9ہزار گوالوں کے انٹرویو مکمل کرلئے گئے ہیں ۔

ایک انٹر ویو میںگفتگوکرتے ہوئے سیکرٹری لائیو سٹاک نے کہا کہ پنجاب میں جانوروں میں کوئی خطرناک بیماری نہیں،ناقص اور غیر معیاری سائلج سے کسی ضلع میں جانورہلاک نہیں ہوئے ،مردار اور ناقص گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف تاریخ ساز آپریشن کیا ،ملاوٹ شدہ دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

(جاری ہے)

،انہوں نے کہاکہ کانگو وائس پنجاب کے دوشہروں موجود ہے یہ انڈونیشیا اورافغانستان سے یہاں آیا ہے لیکن جانوروں کی زندگی کو خطرات لاحق نہیں ،ضلعی سطح پر جانوروں کے علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے بچانے کے لئے بہترین لائحہ عمل مرتب کیا ہے، جانوروں کی زندگی کاتحفظ یقینی بناکر ہی گوشت اور دودھ کی ضرورت کو پورا کرسکتے ہیں ، کچھ لوگ یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ ناقص سائلج سے ان گنت جانوروں کی اموات ہوئی ہیں ،افواہ پھیلانے والوں کے مقاصد سے ہر کوئی آگاہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :