بھارتی جنگی جنون ،اپوزیشن کی حکومتی خاموشی پر تشویش’توجہ مبذول کروانے کا نوٹس تیار‘ معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جائیگا

جوہری اسلحے کی تیاری میں غیر معمولی بھارتی رفتار پر حکومت پاکستان کی خاموشی ناقابل فہم ہے، امریکہ سمیت بھارت کے دیگر اتحادیوں کو جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بھارتی عزائم سے آگاہ کیاجائے ، اتحادی ممالک بھارت کی جوہری معاونت کے تباہ کن اثرات کا سنجیدگی سے جائزہ لیں،بھار ت کے معاملے پر حکومت اور ڈیفنس اسٹیبلشمنٹ میں یگانگت پریشان کن ہے، شیریں مزاری

اتوار 22 جنوری 2017 12:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2017ء) اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے بھارتی جنگی جنون پر خاموشی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ معاملہ پارلیمنٹ میں بھرپور طور پر اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے اپوزیشن کی بڑی جماعت نے اس بارے میں توجہ مبذول کروانے کا نوٹس بھی تیار کرلیا ہے، کی طرف سے واضح کیا گیا ہے جوہری اسلحے کی تیاری میں غیر معمولی بھارتی رفتار پر حکومت پاکستان کی خاموشی ناقابل فہم ہے امریکہ سمیت بھارت کے دیگر اتحادیوں کو جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بھارتی عزائم سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کردیا گیا ہے اتحادی ممالک بھارت کی جوہری معاونت کے تباہ کن اثرات کا سنجیدگی سے جائزہ لیں۔

بھار ت کے معاملے پر حکومت اور ڈیفنس اسٹبلشمنٹ میں یگانگت پریشان کن ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی چیف وہیپ اور دفاع و خارجہ امور قائمہ کمیٹیوں کی رکن ڈاکٹر شیریں مزاری نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی افواج کے سربراہ نے کمان سنبھالتے ہی پاکستان کے حوالے سے بدنام زمانہ کولڈسٹارڈ ڈاکٹرائین کااعادہ کیاہے۔

اس ڈاکٹرائین کا مقصد پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنا ہے۔ یہی ڈاکٹرائین دفاع کی بجائے پاکستان کے خلاف جوہری جارحیت کے امکانات کو ہوا دیتی ہے۔ ہمارے وزیر دفاع کی اس حوالے سے خاموشی ناقابل فہم ہے۔انہوں نے پاکستان کی جانب سے کروز میزائل کے کامیاب تجربے کو خوش آئند اور خطے میں اسٹریٹجک عدم استحکام سے پیدا ہونے والی صورتحال پر منصوبہ بندی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

انہوں نے زور دیا کہ امریکہ سمیت بھارت کے دیگر اتحادیوں کو جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بھارتی عزائم سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ڈ اکٹرشیریں مزاری نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کے دیگر اتحادی پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی بجائے بھارت کی جوہری معاونت کے تباہ کن اثرات کا سنجیدگی سے جائزہ لیں۔بھار ت کے معاملے پر حکومت اور ڈیفنس اسٹبلشمنٹ میں یگانگت پریشان کن ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ دفاعی اسٹبلیشمنٹ قوم کو بھارتی جارحیت کے خلاف کیے گئے اقدامات سے آگاہ کرے۔(ا ع)