مقبوضہ کشمیر ،بھارتی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ شہری سراج الدین کے اہل خانہ 25برس سے اسکی گھر واپسی کے منتظر، 10ہزار کے لگ بھگ لاپتہ کشمیریوں کے اہل خانہ سخت ذہنی کرب کا شکار

اتوار 22 جنوری 2017 12:10

سرینگر۔ 22 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف) کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے سرینگر کے علاقے نوہٹہ کے رہائشی سراج الدین فاروقی کے اہل خانہ گزشتہ 25برس سے اسکی گھر واپسی کے منتظر ہیں۔ سراج الدین کو بی ایس ایف نے 22جنوری 1992کو گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کر دیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سراج الدین کے برادر نسبتی ظہور احمد زگر نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بی ایس ایف کی 22 ویں بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے سراج الدین کو انکے گھر سے اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ وہاں ایک دعوت میں مدعو تھا ۔

ظہور احمد نے کہا کہ گھر پر چھاپے کے دوران انکے بھائی فیاض احمد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا تاہم اسے تین ماہ بعد ضلع کپواڑہ کے علاقے میں رات کے وقت رہا کیا گیا جبکہ سراج الدین کا آج تک کوئی اتہ پتہ نہیں کہ وہ کہاں اورکس حال میں ہے۔

(جاری ہے)

ظہور احمد نے مزید کہا کہ انہو ںنے سراج الدین کی گمشدگی کے حوالے سے بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے خلاف نوہٹہ تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی جسکا آج تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

انہوںنے کہا کہ اگر سراج الدین کو گرفتار ی کے بعد تشدد کے ذریعے شہید کیا گیا ہے تو انہیں کم از کم یہ بتایا جائے کہ اسکا جسد خاکی کہاں دفن کیا گیاتاکہ ان کی ذہنی تکلیف کم ہو یاد رہے کہ قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گزشتہ 27 برس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں 10ہزار کے لگ بھگ افراد کو گرفتار ی کے بعد لاپتہ کر دیا ہے جن کے اہل خانہ شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں۔ کئی لاپتہ افراد کے والدین اپنے بیٹوں کی گھر واپسی کی راہ تکتے تکتے وفات پا گئے۔ اندیشہ ہے کہ ان افراد کو گرفتاری کے بعد شدید جسمانی اذیتیں پہنچا کر شہید کیا گیا ہوگا اور مقبوضہ علاقے میں دریافت ہونے والی چھ ہزار کے قریب گمنام اجتماعی قبروں میں یہی لاپتہ افراد دفن ہونگے۔

متعلقہ عنوان :