گاؤکدل سمیت قتل عام کے تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے، سید علی گیلانی

شہداء گائوکدل کو شاندار خراج عقیدت،یاسین ملک کی گرفتاری کی شدید مذمت

اتوار 22 جنوری 2017 12:10

سرینگر۔ 22 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے گاؤکدل سمیت جموں و کشمیر میں پیش آنے والے قتل عام کے تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فوج جموں وکشمیر میں سنگین جرائم کا ارتکاب کررہی ہے اور جب تک ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا ہے،اس خطے میں معصوم انسانی زندگیوں کا اتلاف جاری رہے گا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہداء گائو کدل کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ زند قومیں ان سرفروشوں کو فراموش نہیں کرتیں جو قوم کے مستقبل کے لیے اپنی عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے گاؤکدل قتل عام میں شہید کئے گئے افراد کے لواحقین اور پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری قوم نے اس جدوجہد میں بیش بہا اور عظیم قربانیاں پیش کی ہیں اور ہم نے شہداء کے سینکڑوں قبرستان آباد کئے ہیں۔

ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم ان قربانیوں کی ہر سطح پر حفاظت کریں اور ان عظیم لوگوں کو کسی صورت میں فراموش نہ کریں۔ انہوں نے دانشوروں، مورخوں، مصنفوںاور ادیبوںسے اپیل کی کہ وہ گاؤکدل سمیت تمام دوسرے واقعات کو صفحہ قرطاس پر لائیں اور ان کو پائندہ بنانے کی کوشش کریں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارتی فوج کے جو افسران اور اہلکار قتلِ عام کے ان واقعات میں ملوث ہیں ان کا آج تک کوئی مواخذہ نہیںہوا اور نہ ان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں بلکہ وہ آزاد گھوم رہے ہیں اور ان کو اعزازات اور ترقیوں سے نوازا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال دن بدن بد سے بدترہوتی جارہی ہے اور بھارتی فورسز جس کو چاہتی ہیں، قتل کردیتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری گاؤکدل سانحے اور جموںوکشمیر میں پیش آنے والے قتل عام کے دیگرواقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرانے میں ناکام ہوگئی ہے اور وہ خطے کی سنگین صورتحال پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔

انہوںنے اقوامِ متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری عوام کی نسل کشی میں ملوث بھارتی فوج کے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف بوسنیا ہرزی گوینا کی طرز پر مقدمات چلائے۔سید علی گیلانی نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی گرفتاری اور انہیں سینٹرل جیل سرینگر منتقل کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کو عملاً ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور آزادی پسندوں کی تمام پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر مکمل طور پابندی لگادی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :