حکومت کی کوششوں کی بدولت معیشت مستحکم ہوئی ہے ، اب اس کی ترقی کی رفتار بڑھانے پر توجہ دی جارہی ہے،وزیر مملکت محمد زبیر

ہفتہ 21 جنوری 2017 23:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومت کی کوششوں کی بدولت معیشت مستحکم ہوئی ہے اور اب اس کی ترقی کی رفتار بڑھانے پر توجہ دی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 3 روزہ اسلام آباد ہینڈی کرافٹس اور ویمن انٹرپرینیورز نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ہینڈی کرافٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے تعاون سے کیا ہے۔

وزیر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی امن وامان کی بہتری اور توانائی بحران کے خاتمے کو ترجیح بنایا جس کے بغیر معیشت کی بحالی ممکن نہیں تھی۔ حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی خسارہ کم ہو رہا ہے، افراط زر کی شرح میں کمی آئی اور ٹیکس وصولی کی شرح میں 60 فیصد بہتری آئی اور اگر رواں سال کو بھی شامل کر لیا جائے تو ٹیکس وصولی 80 فیصد تک بہتر ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقتصادی اشاریے مثبت رجحان کو ظاہر کر رہے ہیں جس کا بین الاقوامی ادارے اعتراف کر رہے ہیں۔ محمد زبیر نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی، خواتین کو معیشت کے قومی دھارے میں شامل کرنا ناگزیر ہے اور حکومت ملکی معاشی ترقی میں خواتین کی شمولیت اور ان کے کردار پر پختہ یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ ملکی معیشت کے استحکام میں کردار ادا کر رہا ہے۔

ویمن انٹر پرینیور اور دستکاری کی نمائش کے انعقاد پر ایوان صنعت و تجارت اسلام آباد کی کوششوں کی تعریف کی۔ اس موقع پر ایوان صنعت و تجارت اسلام آباد کے صدر خالد اقبال ملک نے خطبہ استقبالیہ دیا اور کہا کہ اسلام آباد چیمبر نے خواتین انٹرپرینیورز کے فروغ کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں اور اس نمائش کا اہتمام ایک اور اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان صنعت وتجارت اسلام آباد نے یونیڈو کے تعاون سے ویمن بزنس گروتھ سنٹر کا قیام عمل میں لایا ہے اور خواتین انٹرپرینیورز کیلئے علیحدہ ویب پورٹل کے قیام کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تا کہ انہیں مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں بہتر رسائی فراہم کی جاسکے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ نمائش کاروبار سے وابستہ خواتین کو اپنی مصنوعات کو متعارف کرانے کا نمونہ پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔ اس موقع پر جرمنی، تاجکستان، آذربائیجان، جنوبی کوریا، کیوبا، تیونس، بلغاریہ ، میانمر، سری لنکا، نیپال۔ فلسطین اور آسٹریا کے سفارتکاروں کے علاوہ امریکہ اور ملائیشیا کے مندوبین بھی موجود تھے۔