ملک چنگیز اغواء کیس کی سماعت

ٹھٹھہ عدالت نے رُکن قومی اسمبلی ملک اسد سکندر اور چیف منسٹر سندھ کے پی ایس او فرخ بشیر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

ہفتہ 21 جنوری 2017 23:19

ملک چنگیز اغواء کیس کی سماعت

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) ٹھٹھہ کی عدالت نے ملک چنگیز اغواء کیس میں رُکن قومی اسمبلی ملک اسد سکندر اور چیف منسٹر سندھ کے پی ایس او فرخ بشیر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو احکامات صادر کئے ہیں کہ 28 جنوری اشخاص کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کے ایڈیشنل سیشن جج ٹو محترمہ فتح مبین کی عدالت نے پیپلزپارٹی کے رُکن قومی اسمبلی جامشورو سردار ملک اسد سکندر اور سابقہ ایس ایس پی جامشورواور حالیہ پی ایس او پی ایم سندھ فرخ بشیر کے عدالت سے عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کرکے 28جنوری کو انہیں عدالت میں پیش کرنے کے لئے احکامات صادر کئے ہیں۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر ملک چنگیز خان کو2010ء میں اغواء کیا گیا تھا جنہیں ٹھٹھہ سے مقامی عدالت کے مجسٹریٹ نے بازیاب کرایا تھا ، بعدازاں ملک چنگیز خان نے اپنے وکیل میر منگریو کے تحت عدالت میں پٹیشن داخل کی ، مذکورہ مقدمے میں 11افسران سابقہ ایس ایس پی حیدرآبا پیر فرید جان سرہندی، ایس ایچ او زذوالفقار ، انور لاکھو، نیاز پنہور، اے ایس آئی ابراہیم پتافی، اے ایس آئی بشیر چانڈیو سمیت دیگر نامزد ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف رابطہ کرنے پر ملک چنگیز خان نے کہاکہ یہ حق وسچ کی فتح ہے ۔ میرے اغواء میں ملوث ملک اسد سمیت فرخ بشیر کو فوری طورپر گرفتار کیا جائے اور مجھے انصاف فراہم کیا جائے اور گرفتاری جاری ہونے سے عدلیہ پر اب مجھے امید ہے کہ مجھے جلد انصاف ملے گا۔