ہمارے بازاروں میں جھوٹ، سود اور ادھار عام ہے ، جس سے مصنوعی مہنگائی پیدا ہوتی ہے

�ولانا طارق جمیل تاجروںنے سچ اور ایمانداری کا ساتھ چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ہمارا کاروباری نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے،خصوصی نشست سے خطاب

ہفتہ 21 جنوری 2017 23:16

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) ممتاز عالم دین حضرت مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ ہمارے بازاروں میں جھوٹ، سود اور ادھار عام ہے ، جس سے مصنوعی مہنگائی پیدا ہوتی ہے تاجروںنے سچ اور ایمانداری کا ساتھ چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ہمارا کاروباری نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے، تاجروں میں آج بھی سچے لوگ موجود ہیں مگر ان کی تعداد لاکھوں میں ایک ہے ، محسن انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم خود تاجر تھے اور انہوں نے ہمیشہ سچ اور ایمانداری کے ساتھ تجارت کی۔

یہی وجہ ہے کہ انہیں صادق اور امین کے لقب سے پکارا جاتا تھا، اسلامی معاشرے کی تشکیل کیلئے ہر فرد کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں سے جھوٹ جبکہ تاجروں کوسود اور ادھار سے چھٹکارا پانا ہوگا۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق کے ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں اسلامی معاشرے کی تشکیل اور احیائے اسلام کے موضوع پر ایک خصوصی نشست سے خطاب کر تے ہے کیا ۔

اس تقریب میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر محمد سعید شیخ سینئر نائب صدر رانا سکندار اعظم ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر میاں محمد ادریس ، میاں جاوید اقبال، میاں آفتاب احمد ، شیخ خالد حبیب، شیخ عبدالقیوم کے علاوہ شہر بھر کی تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے بنی آخرالزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو پوری انسانیت کیلئے رحمت بنا کر بھیجا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قیامت کے دن سچے تاجر کو نبیوں کے ساتھ اٹھایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آج زیادہ تر لوگ منافع کی خاطر جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں جس کی وجہ سے پورے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تاجر اپنے کاروبارے سے جھوٹ اور ادھار کو ختم کر دیں تو نہ صرف وہ اس دنیا بلکہ آخرت میں بھی سرخرو ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے بازاروں میں جھوٹ، سود اور ادھار عام ہے ۔ ایک آدمی کے پاس ہزار روپیہ ہوتا ہے مگر وہ 50 ہزار کا کاروبار کرتا ہے جس کی وجہ سے مصنوعی مہنگائی پیدا ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے کاروبار کو جتنا مرضی بڑھائیں مگر اسے اپنے پیسے سے بڑھائیں۔ انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ رسول پاکؐ کے اصولوں کے مطابق تجارت کریں تا کہ مصنوعی مہنگائی اور منافع خوری سے پیدا ہونے والے معاشرتی بگاڑ کو روکا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کل ایک لاکھ 74 ہزار انبیاء میں سے صرف 4 نبی صاحب کتاب تھے جبکہ قرآن پاک میں 25 کا ذکر ہے۔ اسی طرح تاریخ میں تین سو کے نام ہونگے جبکہ باقیوں کے ناموں کا بھی علم نہیں مگر احمد مصطفی کی زندگی کا ایک ایک پہلو حتی کہ ان کے جانوروں تک کے نام تاریخ میں محفوظ ہیں

متعلقہ عنوان :