موجودہ صوبائی حکومت پی ٹی آئی کی پہلی اور آخری حکومت ثابت ہوگی‘ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک ‘عمران خان کو کب تک غلط فہمی میں مبتلا رکھیں گے‘ 2018ء کے عام انتخابات میں سندھ میں پی پی پی‘ پنجاب میں (ن)لیگ اور خیبر پختونخواہ میں اے این پی تحریک انصاف کی تاریخی دھلائی کرینگے

اے این پی خیبر پختونخواہ کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کا شمولیتی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 21 جنوری 2017 22:19

تخت بھائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) اے این پی خیبر پختونخواہ کے صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت پی ٹی آئی کی پہلی اور آخری حکومت ثابت ہوگی۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک عمران خان کو کب تک غلط فہمی میں مبتلا رکھیں گے۔ 2018؁ء کے عام انتخابات میں سندھ میں پی پی پی ، پنجاب میں مسلم لیگ ن اور خیبر پختونخواہ میں اے این پی تحریک انصاف کی تاریخی دھلائی کرینگے۔

وقت کا تقاضا ہے کہ پختون قوم بھی سندھی ، پنجابی اور دیگر قوموں کی طرح اپنے حقیقی رہنمائوں کو پہچان لیں اور اپنی قوت اور اتفاق کا بھر پور مظاہرہ کر کے پختون دشمن فرقوں کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دیں۔ وہ ہفتے کے روز کالج کالونی اور ملاکنڈ روڈ تخت بھائی میں علاقے کی معروف لوہار برادری اور جمعیت علماء اسلام کے سرکردہ رہنمائوںحاجی ذین العابدین ، حاجی صفدر علی، حاجی لیاقت علی، حاجی حضرت علی، اصغر علی کونسلر، عبد اللہ کاکا جی، شکیل خان، عطاء اللہ خان، کوثر علی، عزیز خان، وقار علی، آیاز خان، نواب علی، نایاب خان، سلیم خان اور قاسم ماما اور دیگر کی اپنے خاندانوں اور درجنوں ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس سے ضلعی ناظم اور اے این پی ضلع مردان کے صدر حمایت اللہ مایار ایڈوکیٹ اور نائب صدر محمد ایوب یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پراے این پی خیبر پختونخواہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان، ضلعی ،ملگری تنظیموں کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر میاں طاہر ایڈوکیٹ،سابق مشیر وزیر اعلیٰ سید معصوم شاہ، مرکزی رہنماء حاجی فاروق اکرم خان، اے این پی ضلع مردان کے جائنٹ سیکرٹری ملک مراد، تحصیل تخت بھائی کے نائب صدر شاہد مہمند، سٹی صدر اسرار مہمند، PK26کے سیکرٹری اطلاعات غلام رسول، نیشنل یوتھ PK26کے آرگنائزر ملک ارشاد خان،تحصیل تخت بھائی کے جائنٹ سیکرٹری سعید دیروی،یو سی پٹ بابا کے صدر ملک شیر حسن ، جنرل سیکرٹری عابد خان اورشریف آباد کے صدر بخت بادشاہ کے علاوہ دیگر پارٹی عہدیدارن و کارکنان بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔

اس موقع پر امیر حیدر خان ہوتی ، ایمل ولی خان اور حمایت اللہ مایار ایڈوکیٹ نے اے این پی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو سرخ ٹوپیاں اور ان کے گھروں پر سرخ پرچم لہرائے۔ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ پختون قوم کو متحد کرنے کا وقت آگیا ہے اور انہیں دوسرے قوموں کی طرح منظم و متحد کرنے کے لیے ہم تمام پختون قوم پر جرگہ کرینگے کیونکہ سندھی، پنجابی کبھی پختون لیڈر کو ووٹ نہیں دینگے صرف پختون قوم ہی ان پر دھوکہ کھا جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں ہم نے صوبے میں یونیورسٹیز کا جال بچھایا جبکہ تمام صوبے اور ضلع مردان میں ریکارڈ ترقیاتی کام کیے لیکن موجودہ صوبائی حکومت کی نا اہلی کے باعث گزشتہ تین برس میں کوئی قابل ذکر کام خود بھی نہیں کر سکے اور ہمارے دور کے نامکمل منصوبوں کو بھی ادھورا چھوڑ کر عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کو اے این پی فوبیا ہوگیا ہے اور ہم پر مساجد کے فنڈز میں کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو مساجد کو چٹائی تک فراہم کرنے کی توفیق نہیں ہوئی اور ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر یونین کونسل کو دس کروڑ روپے فنڈز فراہم کیا جبکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے دورہ تخت بھائی کے دوران پورے علاقے کے لیے صرف دس کروڑروپے کا اعلان کر کے سنگین مذاق کیا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اور ان کی کابینہ کی نا اہلی کے باعث صوبے میں ترقی کا عمل رک چکا ہے اور صوبہ و عوام اپنے حقوق سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ عمران خان کو مغالطے میں ڈال رہے ہیں کہ آئندہ بھی پی پی پی، اے این پی اور مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کے سامنے نہیں ٹہر سکیں گی۔انہوں نے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں کہ سندھ میں پی پی پی ، پنجاب میں مسلم لیگ ن اور خیبر پختونخواہ میں اے این پی برسر اقتدار آکر پی ٹی آئی کی خوب دھلائی کریں گے اور خیبر پختونخواہ میں ترقی و خوشحالی کا عمل دوبارہ شروع ہوگا۔