سعودی عرب میں دہشت گردی میں 40 ممالک کے شہری ملوث ہیں، وزارت داخلہ

ملک کی پانچ انٹیلی جنس جیلوں میں 5085 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں،مشتبہ افراد میں 68 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں،3 امریکی شہری ، فرانس، بیلجیئم اور کینیڈا سے ایک ایک شہری بھی زیرحراست ہیں،سعودی وزارت داخلہ کے اعداوشمار

ہفتہ 21 جنوری 2017 21:55

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) سعودی وزارت داخلہ نے انکشاف کیا ہے کہ مملکت میں حالیہ چند برسوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں 40 ممالک کے شہری ملوث ہیں۔سعودی گیزٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے تواصل پورٹل (شعبہ مواصلات) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی پانچ انٹیلی جنس جیلوں میں 5085 مشتبہ افراد زیر حراست ہیں۔

زیرحراست مشتبہ افراد میں 68 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ تاہم حکام کی جانب سے ان پر کس نوعیت کے مقدمات ہیں یا انھیں کس جرم کے شبہے میں زیرحراست رکھا گیا اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔سعودی حکام کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تین امریکی شہری اور فرانس، بیلجیئم اور کینیڈا سے ایک ایک شہری بھی زیرحراست ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے کچھ مشتبہ افراد خصوصی جرائم کی عدالت کی جانب سے اپیلیں مسترد ہونے کے بعد قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ کچھ کے مقدمات زیرسماعت ہیں۔

اس کے علاوہ دیگر افراد سے بیورو آف انویسٹی گیشن اور پبلک پراسیکیوشن تفتیش کر رہی ہے۔بیان کے مطابق انٹیلی جنس جیلوں میں سب سے زیادہ سعودی شہری زیرحراست ہیں جن کی تعداد 4254 ہے۔اس کے بعد 282 یمنی شہری اور 218 شامی شہری گرفتار ہیں۔عرب ممالک میں 57 مصری، 29 سوڈانی، 21 فلسطینی، سات صومالی، پانچ عراقی، تین لبنانی، دو مراکشی، 19 اردنی، دو موریطانوی، دو اماراتی، دس بحرینی، دو قطری اور لیبیا اور الجزائر سے ایک ایک شہری زیر حراست ہیں۔

زیر حراست مشتبہ افراد میں ایک چینی، تین فلپینو، 19 انڈین، 68 پاکستانی، چھ ایرانی، سات افغان، چار ترک، چار بنگلہ دیشی اور ایک کرغستانی باشندہ شامل ہے۔افریقی ممالک میں چاڈ سے 17، ایتھوپیا سے تین، نایجیریا سے چار، مالی سے دو اور انگولا، برکینا فاسو اور جنوبی افریقہ سے ایک ایک شہری شامل ہیں۔خیال رہے تواصل کے ذریعے یہ افراد اپنی خاندان اور رشتے داروں سے آڈیو وڑول رابطہ کر سکتے ہیں۔