حکمرانوں نے دہشتگردی کی جنگ کے حوالے سے قوم کو متحد کرنے کی بجائے تقسیم کیا: طاہر القادری

پارا چنار دہشتگردی قومی ایکشن پلان کو سبوتاژ کرنے اور فوجی عدالتوں کو متنازعہ بنانے کا نتیجہ ہے ایکشن پلان پر عملدرآمد اورفوجی عدالتوں کو توسیع دی جائے ،شہداء کے ورثاء سے اظہار تعزیت

ہفتہ 21 جنوری 2017 20:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے پارا چنار سبزی منڈی میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت اورقیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ پارا چنار دہشتگردی قومی ایکشن پلان کو سبوتاژ کرنے اور فوجی عدالتوں کو متنازعہ بنانے کا نتیجہ ہے ۔حکمرانوں نے دہشت گردی کی جنگ کے حوالے سے قوم کو متحد کرنے کی بجائے کنفیوژ اور تقسیم کیا۔

حکمرانوں نے دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ کو ادھورا چھوڑ دیا جس کی وجہ سے دہشت گرد پھر متحرک ہو گئے ہیں، پارا چنار دہشتگردی اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد اور ان کا نیٹ ورک موجود ہے ۔گزشتہ روز انہوں نے یہاں ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کی وجہ سے کچھ نہ کچھ دہشت گردوں کو سزائیں ملیں اوران عدالتوں کا ایک خوف پیدا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

حکمرانوں نے اس خوف کو ختم کر دیا ہے اور مشاورت کے نام پر دہشتگردی کے خاتمے کے حوالے سے اہم کردار رکھنے والی فوجی عدالتوں کو متنازعہ بنا دیا ہے ۔ حکمران دہشت گردی کی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ دہشتگردی کے حوالے سے حکمرانوں کے مجرمانہ کردار کے حوالے سے آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے۔

حکمرانوں کی ڈھٹائی ہے کہ انہوں نے اس رپورٹ کے حوالے سے آج کے دن تک نہ کوئی کارروائی کی اور نہ کمیشن کی تجاویز کو سنجیدگی سے لیا،الٹا اس رپورٹ کو متنازعہ بنانے اور سپریم کورٹ کے جج کو ہراساں کیا اور یہ سلسلہ آج کے دن تک جاری ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے۔ فوجی عدالتوں کو توسیع دی جائے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کی روشنی میں مجرمانہ غفلت کے مرتکب حکومتی عہدیداروں اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔

سربراہ عوامی تحریک نے پارا چنار دہشتگردی میں شہید ہونے والے شہریوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ انسانیت کے خلاف اس جرم میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرنے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔