نیب پشاور کے سابق ڈائریکٹر غلام قادر کی گمشدگی کا معمہ تاحال حل نہ ہوسکا

وفاقی پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے بھی کوئی سراغ لگانے میں ناکا م غلام قادر کے دوران سروس متعلقہ محکمے میں بے ضابطگیوں اور بڑے پیمانے پر خورد برد میں بھی ملوث رہنے کا انکشاف

ہفتہ 21 جنوری 2017 19:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) وفاقی دارالحکومت سے اغواء ہونے والے نیب پشاور کے سابق ڈائریکٹر و ریٹائرڈ ائیر کموڈور غلام قادر کی گمشدگی کا معمہ تاحال حل نہ ہوسکا‘ وفاقی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی کوئی سراغ لگانے میں ناکام‘ انکشاف ہوا ہے کہ سابق ڈائریکٹر نیب پشاور غلام قادر دوران سروس متعلقہ محکمے میں بے ضابطگیوں اور بڑے پیمانے پر خورد برد میں بھی ملوث رہے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ای الیون کے قریب سے اغواء ہونے والے پشاور نیب کے سابق ڈائریکٹر اور (ریٹائرڈ) ائیر کموڈور غلام قادر کی گمشدگی سے متعلق تاحال کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ غلام قادر پہلی سروس کے دوران ادارے کے ہائوسنگ پروجیکٹس کو دیکھ رہے تھے‘ بعد ازاں ریٹائرمنٹ کے بعد پشاور نیب کے ڈائریکٹر کے عہدے کو چھوڑ کر ہائوسنگ پروجیکٹس کے ٹھیکے لینے والی ایک نجی فرم میں بطور کنسلٹنٹ کام کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ سابق ڈائریکٹر نیب غلام قادر کے خلاف محکمانہ انکوائری چل رہی تھی جس کے باعث وہ شدید اضطراب کا شکار تھے۔ غلام قادر اپنی ملازمت کے دوران اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی شعبہ ہائوسنگ سے ہی مسنلک رہے جب ان کی گمشدگی کا معمہ سامنا آگیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ غلام قادر کے ڈرائیور اور انجینئر کے بیانات کے مطابق اغواء کاروں نے اسلام آباد ای الیون سیکٹر سے پندرہ منٹ کی ڈرائیور پر نامعلوم گہ پر ایک رات رکھے رکھا جہاں آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔

اغواء کاروں نے غلام قادر کے ڈرائیور اور انجینئر سے کچھ کاغذات پر دستخط بھی لئے۔ کاغذات کی عبارت میں سابق ڈائریکٹر غلام قادر کے خلاف اسلحہ اسمگلنگ اور منشیات و کرپشن سے متعلق معاملات درج تھے جن پر دستخط کروائے گئے بعد ازاں غلام قادر کے ڈرائیور کو ریڈیو اسٹیشن جبکہ انجینئر کو مندرہ ٹول پلازہ کے قریب اتار دیا گیا۔ تھانہ شالیمار کے ایس ایچ او کفایت اللہ نے بتایا ہے کہ مغوی علام قادر شادی کی تقریب سے واپس جارہے تھے کہ گاڑی پنکچر ہوگئی۔

اچانک تین گاڑیوں پر سوار پندر افراد نے اغواء کرلیا۔ ای الیون سیکٹر حلال رود پر سیف سٹی کیمرے نہ ہونے کے باعث اغواء کی واردات کا ریکارڈ نہیں مل سکا‘ ایس ایچ او کفایت اللہ نے مزید کہا کہ معاملے کی باریک بینی سے تفتیش جاری ہے۔ ڈرائیور اور ملازم انجینئر کے بیانات اور سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا جارہا ہے تاہم کوئی مثبت پیش رفت ممکن نہ ہوسکی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سابق ڈائریکٹر نیب پشاور و (ریٹائرڈ) ائیر کموڈور غلام قادر کو اسلام آباد سے نامعلوم افراد نے اغواء کرلیا تھا۔(عابد شاہ/حسن رضا)

متعلقہ عنوان :