سیاست عمل اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے لفاظی اور الزام تراشی سے نہیں ، میرے حلقے کی عوام نے ہمیشہ کارکردگی کو مقدم رکھا اور اگر باقی لوگ بھی اس اصول پر اپنے ووٹ کا فیصلہ کریں تو ملک کی حالت بدل جائے، جن لوگوں نے ہوا کے ہر جھونکے کے ساتھ اپنی سیاسی پارٹیاں اور وفادریاں بدلیں میں انکو سیاستدان نہیں سیاسی سوداگر اور مفاد پرست سمجھتا ہوں

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا راجر، سہال اور ٹیکسلا میں عوامی اجتماعات سے خطاب اور بلدیہ کے ارکان سے گفتگو

ہفتہ 21 جنوری 2017 19:39

سیاست عمل اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے لفاظی اور الزام تراشی ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سیاست عمل اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے لفاظی اور الزام تراشی سے نہیں،میرے مخالفین کے پاس الزامات اور بہتان تراشی کے علاوہ کچھ نہیں ، جنہوں نے ہوا کے ہر جھونکے کے ساتھ اپنی سیاسی پارٹیاں اور وفادریاں بدلیں میں انکو سیاستدان نہیں سیاسی سوداگر اور مفاد پرست سمجھتا ہوں ، میرے حلقے کی عوام نے ہمیشہ کارکردگی کو مقدم رکھا اور اگر باقی لوگ بھی اس اصول پر اپنے ووٹ کا فیصلہ کریں تو ملک کی حالت بدل جائے ۔

وہ ہفتہ کو راجر، سہال اور ٹیکسلا میں عوامی اجتماعات سے خطاب اور بلدیہ کے ارکان سے گفتگو کررہے تھے ۔ راجر اور سہال کی مقامی سرکردہ سیاسی شخصیات کی جانب سے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان بھی کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرچوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سیاست عمل اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جاتی ہے لفاظی اور الزام تراشی سی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کی عوام نے ہمیشہ کارکردگی کو مقدم رکھا اور اگر باقی لوگ بھی اس اصول پر اپنے ووٹ کا فیصلہ کریں تو ملک کی حالت بدل جائے ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے پاکستان میں حالات یکسر مختلف ہیں۔ماضی میں ہر جگہ الٹی گنگا بہہ رہی تھی ۔ یک طرفہ پراپیگنڈے اور زبانی یلغار نے عوام کو سچائی اور دیانتداری کے اصولوں سے دور کر دیا ہے اور یہی ہمارے مسائل کی بنیادی وجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ کارکردگی اور دلائل کے ذریعے بات کرتا ہوں۔ میرے مخالفین کے پاس الزامات اور بہتان تراشی کے علاوہ کچھ نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ہوا کے ہر جھونکے کے ساتھ اپنی سیاسی پارٹیاں اور وفادریاں بدلیں میں انکو سیاستدان نہیں سیاسی سوداگر اور مفاد پرست سمجھتا ہوں ۔ اہل علاقہ سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں سے بھی اسلام اور پاکستان کے خلاف آواز اٹھتی ہے آپ کا نمائندہ اسکا جواب دینا اپنا دینی اور قومی فرض سمجھتا ہے ۔ ملکی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ کتنی بڑی ستم ظریفی ہے کہ جنہوں نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں پاکستان میں کسی چیز کو ثابت و سالم نہیں چھوڑا اور حلال اور حرام میں تمیز ختم کردی وہ بھی کرپشن کے خلاف لانگ مارچ پر نکلے ہیں ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پوٹھوہار کے عوام پڑھے لکھے اور باشعور ہیں وہ سچ اور جھوٹ میں تفریق کرنا جانتے ہیں۔ کس نے ملک کو ترقی دی اور کس نے ملک کا دیوالیہ نکالا یہ تفریق کرنا کوئی مشکل نہیں ۔ حلقے کی تعمیر و ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے پینتیس سالہ سیاست کے دوران انہوں نے حلقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا ہے اور ہر جگہ اپنی خدمت کے نشان چھوڑے ہیں۔

اس کے برعکس انکے سیاسی مخالفین کے پاس جھوٹے وعدوں اور مایوسیوں کے سوا کچھ نہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہا وہی ملک ترقی کرتے ہیں جن کے فیصلے چوک اور چوراہوں میں نہیں بلکہ عدالتوں میں ہوتے ہیں اور جن کے اداروں پر قوم اعتماد کرتی ہے۔ افراتفری کے ماحول میں کسی ملک نے ترقی نہیں کی اور نہ ہی افراتفری پھیلانے کا کوئی جواز بنتا ہے۔ (آچ )

متعلقہ عنوان :