دوطرفہ سرمایہ کاریوں نے امریکہ اور چین کو قریب تر کر دیا ہے

دونوں عظیم ممالک کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے ، کاروباری حلقوں کی رائے

ہفتہ 21 جنوری 2017 15:19

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) 45.6بلین امریکی ڈالر مالیت کی خریداری اور گرین فیلڈ سرمایہ کاری مکمل ہونے سے امریکہ 2016ء میں چین کی بیرون ملک فروغ پذیر غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا سب سے بڑا وصول کنندہ بن گیا ہے۔روڈیم گروپ کے مطابق یہ تعداد 2015ء کی رقم سے تین گنا زیادہ ہے اور پانچ سال قبل کے مقابلے میں سالانہ سرمایہ کاری میں دس گنا اضافہ ہے ، ایسے موقع پر جبکہ بین الاقوامی تجارت کا پس منظر امریکہ میں کھلم کھلا دشمنی اور شکوک و شبہات تک پھیلا ہوا ہے ،بڑھتی ہوئی چینی سرمایہ کاری سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کے پاس اپنے دوطرفہ تعلقا ت سے فائدہ اٹھانے کی کافی گنجائش ہے ، فویائو گلاس انڈسٹری گروپ کی سرمایہ کاری امریکہ میں تیز ی سے بڑھتی ہوئی چینی سرمایہ کاری کی ایک واضح مثال ہے ۔

(جاری ہے)

روڈیم گروپ جس نے امریکہ چین تعلقات کے بارے میں قومی کمیٹی کے ساتھ رپورٹ نشر کی ہے کہ بانی پارٹنر ڈ نئیل روسن نے کہا کہ پالیسی سازوں کی ہدایت کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ سرکاری اعدادوشمار کے مقابلے میں تعلقات میں مزید اضافہ کی کتنی گنجائش ہے پر غور کریں ،ایسا کرکے متعلقہ مواقعوں اور معاملات سے نمٹنے کیلئے اس وقت استعمال کئے جانیوالے پالیسی فریم ورک کو بہتر بنایا جا سکتا ہے ۔

روسن نے مزید کہا کہ امریکہ چین ایف ڈی آئی پالیسی کو بہتر بنانا نہ صرف عظیم طویل المیعاد مقصد ہے بلکہ موجودہ ضرورت بھی ہے۔ رٹگرز بزنس سکول کے پروفیسر فاروق کنٹریکٹر نے کہا کہ دونوں عظیم ممالک جو دنیا کی مجموعی ملکی پیداوار کا چالیس فیصد اور عالمی آبادی کا 23فیصد ہیں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہیں ۔

متعلقہ عنوان :