پارا چنار دھماکہ،سکیورٹی اداروں نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی

دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا،23 افراد جاں بحق ،50 زخمی ہوئے دھماکے میں8 سی10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا،سکیورٹی کے سخت انتظاما ت کے باعث زیادہ جانی نقصان نہیں ہو سکا، رپورٹ

ہفتہ 21 جنوری 2017 15:11

پاراچنار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) امن و امان قائم کرنے والے اداروں نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار کی سبزی منڈی میں دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کر لی۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاراچنار کی سبزی منڈی میں ہفتے کو ہونے والے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس دھماکے کے نتیجے میں 23 افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہو گئے جن میں سے 15 شدید زخمیوں کو خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال( سی ایم ایچ ) منتقل کرنے کے انتظامات ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 8 سے 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا جس سے زیادہ انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہو سکتا تھا تاہم سخت سکیورٹی انتظامات کے باعث بڑا نقصان سامنے نہیں آیا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ چھ ماہ میں دہشتگردی کے تین بڑے واقعات ہوئے ۔ پہلا واقعہ 22 نومبر 2016 کو سڑک کنارے پیش آیا جس میں تین ایف سی اہلکار شہید ہوئے ۔ دوسرا واقعہ 16 دسمبر 2016 کو پیش آیا جس کے نتیجے میں 37 نمازی شہید ہوئے جبکہ تیسرا واقعہ پارا چنار کی سبزی منڈی میں پیش آیا جس میں ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 23 افراد شہید ہو گئے ۔

متعلقہ عنوان :