ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے سے قبل مجبورا اپنے اسمارٹ فون سے دستبردار ہوناپڑ گیا

ہفتہ 21 جنوری 2017 00:20

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے سے قبل اپنے اسمارٹ فون سے دستبردار ہوناپڑ گیا،اپنے اسمارٹ فون سے ٹوئٹر پر مختلف ٹوئیٹس پر تنازعات کا شکار ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو اب اینڈرائیڈ ڈیوائس کی جگہ زیادہ محفوظ فون دیا گیا ہے۔اگرچہ امریکی صدر کو دیئے جانے والا اسمارٹ فون کون سا ہے، یہ تو واضح نہیں مگر امریکی میڈیا کے مطابق یہ ایک محفوظ، انکرپٹڈ ڈیوائس ہے جس کی منظوری سیکرٹ سروس نے دی'۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک نیا فون نمبر بھی دیا گیا ' جو بہت کم لوگوں کے پاس ہوگا'۔تاہم ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں یہ کہ چکے ہیں کہ وہ بطور صدر اپنے ذاتی اکانٹ سے ٹوئیٹس کرتے رہیں گے۔ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پہلے وہ ٹوئٹر کے استعمال کو ترک کرنے پر غور کررہے تھے مگر پھر فیصلہ کیا کہ عوام تک رسائی کے لیے اس سوشل میڈیا کا استعمال جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

ان کی ٹیم امریکی صدر کے آفیشل ٹوئٹر اکانٹ پر بھی اپ ڈیٹس کرتے رہیں گے جس کا کنٹرول انہیں دے دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ جب براک اوباما 2009 میں صدر بنے تھے تو سیکرٹ سروس کے انتباہ کے باوجود اپنے بلیک بیری فون کو اپنے پاس رکھا تھا۔تاہم براک اوباما کے اس فون میں کئی اضافے کرکے اس کی سیکیورٹی بہتر بنائی گئی مگر اس کے افعال محدود کردیئے گئے۔گزشتہ سال ایک انٹرویو کے دوران اوباما نے کہا کہ وہ جو فون اس وقت استعمال کررہے ہیں وہ اسٹیٹ آف دی آرٹ قرار دیا گیا مگر اس سے تصویر نہیں لے سکتے، ٹیکسٹ نہیں بھیج سکتے اور موسیقی تک نہیں سن سکتے۔

متعلقہ عنوان :