مسلح جدوجہد کی پذیرائی سے انکاری یہ بھول چکے ریاست کے خلاف بلوچ مسلح جدوجہد نے دنیا میں قومی آزادی کی تحریک کو اجاگر کیا ہی, گہرام بلوچ

ہفتہ 21 جنوری 2017 00:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نیشنل پارٹی کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلح جدوجہد کی پذیرائی سے انکاری یہ بھول چکے ہیں کہ ریاست کے خلاف بلوچ مسلح جدوجہد نے دنیا میں قومی آزادی کی تحریک کو اجاگر کیا ہے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں ترجمان نے کہا کہ ان کی آج پارلیمنٹ میں جوعزت و مقام ہے وہ بھی انہی مسلح جدو جہد کی دین ہے ورنہ تاریخ گواہ ہے کہ ریاست نے کبھی بھی بلوچ قوم کو تسلیم نہیں کیا ہے اب یہ بات بلوچ قوم سے ڈکھی چھپی نہیں کہ یہ لوگ ریاستی مشینری کا اہم حصہ ہیں جو بلوچ کی ہزاروں سال کی شناخت و نسلوں کوگروی رکھ کر خود عیش و آرام کی زندگی گزار رہے ہیںاور قوم کو دائمی غلامی میںرکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ یہ عناصر اپنی دوغلی پالیسیوں اور بیانات سے قوم کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔یہ انقلابی بندوق کی بدولت ہے کہ آج بلوچ قوم قبائل ،ذات پات سے اعلیٰ ایک قومی جدوجہد کر رہا ہے۔اب بھی وقت ہے ورنہ تاریخ کے احتساب سے انکا بچنا ناممکن ہے۔انہوں نے کہ ایک جانب یہ لوگ بلوچ کے حق کا رونا روتے ہیں تو دوسری جانب آج یہ بھی کہتے ہیں کی سی پیک خدشات کے باوجود قبول ہے جہاں انکی دور حکومت میں گوادر،دشت،کیچ،بالگترڈیرہ بگٹی،آواران،زہری میں ہزاروں لوگوں کو آئی ڈی پیز بنایا گیا ہے اور آج بھی مکران میںتمام آبادیوںکو طاقت کے ذریعے انہی عناصرکی سربراہی سے خاتمے کاسامان کیا جارہا ہے تاکہ سی پیک پایہ تکمیل تک پہنچ سکے لیکن جب تک ایک بندوق بردار سرمچار موجود ہے ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا ترجمان نے مردم شماری سے متعلق اس جماعت کے موقف پر کہا کہ وہ کبھی بھی ریاست کے سامنے ان کی کسی عمل کی مخالفت سے قاصر ہیں۔

کیونکہ انہیں ہاں میں ہاں ملانے ، بلوچ وسائل کی لوٹ مار پر خاموشی اور بلوچ نسل کشی میں مدد فراہم کرنے پر کرسی اور وزارتیں دی گئی ہیں جن سے بلوچ قوم غافل نہیں ریکارڈ پر موجود ہے کہ عالمی مطلوب ڈرگ ڈیلر اور ڈیتھ اسکواڈ چلانے والا امام بھی اسی جماعت میں ہے اور اہم ذمہ داریوں پر فائز ہے۔ اسی طرح راشد پٹھان، علی حیدر اور ملا برکت بھی انکے کے مرکزی لیڈر ہیں

متعلقہ عنوان :