دنیا سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا، ہر قیمت پر اپنے ملک کا دفاع کریں گے، میری ہر سانس امریکی عوام کے تحفظ کیلئے ہوگی، نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آ گیا ہے، ہم ایک نیا وژن لے کر آگے بڑھیں گے، اقتدار امریکی عوام کو منتقل کر رہے ہیں‘ عوام سے کیے گئے تمام وعدے نبھاؤں گا

نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پہلا صدارتی خطاب

جمعہ 20 جنوری 2017 23:50

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا، ہر قیمت پر اپنے ملک کا دفاع کریں گے، میری ہر سانس امریکی عوام کے تحفظ کیلئے ہوگی، نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آ گیا ہے، ہم ایک نیا وژن لے کر آگے بڑھیں گے، اقتدار امریکی عوام کو منتقل کر رہے ہیں‘ عوام سے کیے گئے تمام وعدے نبھاؤں گا۔

جمعہ کو امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پہلے صدارتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک دوبارہ خوشحال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے دوسرے ملکوں سے تعلقات بڑھائیں گے، پرانے اتحادیوں سے تعلقات مزید مضبوط کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم دوسروں کیلئے مثال بنیں گے اور امریکہ کے مستقبل پر نظر رکھیں گے، ہم اپنی مدد آپ کے تحت اپنے ملک کی تعمیر نو کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم وہی کریں گے جس سے امریکی عوام کا مفاد وابستہ ہوگا، اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تمام ملکوں سے دوستی کریں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہم سب مل کر امریکی پرچم کو سربلند رکھیں گے، امریکہ میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے اور ایک نیا وژن لے کر آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ملکوں میں ہم نے اربوں ڈالر خرچ کئے، ہمارا ہر فیصلہ صرف اور صرف امریکہ کیلئے ہوگا، میں امریکی نوکریاں اور خواب واپس لائوں گا، امریکی عوام کو شرمندہ نہیں کرونگا، ہمارے دو اصول ہیں امریکی مصنوعات خریدنا اور امریکیوں کو نوکری دینا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کو کبھی نظر انداز نہیں کرونگا، امریکہ کو عظیم اور محفوظ بنائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اسٹیبلشمنٹ نے اپنی سرحدوں کی بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی، امریکی اسٹیبلشمنٹ نے خود کو بچایا لیکن عوام کا خیال نہیں رکھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے سیاستدانوں نے ترقی کی لیکن روزگار ختم ہوا اور فیکٹریاں بند ہوئیں، ہم نے دوسری اقوام کو دولتمند بنایا، امریکہ کا مڈل کلاس طبقہ غربت کا شکار ہے، امریکی ایک قوم ہیں اور ہم سب کے دکھ درد مشترکہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امیگریشن، ٹیکس، تجارت، خارجہ امورکوایسا بنائیں گے کہ امریکیوں کوفائدہ پہنچے، ہمارا عزم سب سے پہلے امریکا ہے، اسی عزم کی حکمرانی ہو گی، امریکا کو ایک بار پھر عظیم ملک بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بے تحاشا پیسہ جنگوں پر خرچ کیا، آج سے ایک نئی سوچ امریکہ میں حکمرانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے ترقی کی لیکن عوام مشکلات کا شکار رہے، آج کے بعد عوام ملک کو کنٹرول کریں گے، پسماندہ طبقے نے میری فتح میں کردار ادا کیا، اب امریکی عوام کی خوشیوں کا وقت آ گیا ہے، امریکیوں کو اپنے بچوں کیلئے اچھے سکولز اور حالات چاہئیں، آج کا دن اور خوشیاں عوام کے نام کرتا ہوں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ باتیں کرنے کا وقت ختم ہوگیا، اب کام کرنے کا وقت آگیا ہے،میں ان سیاستدانوں کے طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود اپنا کام مکمل کریں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو تعلیم کی بجائے کرائمز اور منشیات میں لگا دیا گیا، ہم صرف مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں، ہمارے بہت سے مسائل ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج کا دن تاریخ میں یاد رکھا جائے گا کہ امریکی عوام اقتدار میں آئے، ایک انتظامیہ آ رہی ہے اور دوسری انتظامیہ جا رہی ہے، اقتدار ایک پارٹی سے دوسری پارٹی کو منتقل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔ امریکی صدر نے سابق صدر باراک اوباما اور خاتون اول مشل اوباما کا اقتدار کی منتقلی کیلئے شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :