سپریم کورٹ ، شکر گڑھ میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعہ سے متعلق کیس میں خالد شہزاد نامی ملزم کی ضمانت منظور

جمعہ 20 جنوری 2017 23:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) سپریم کورٹ نے شکر گڑھ میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعہ میںملوث سترہ ملزمان کی ضمانتوں سے متعلق کیس میں خالد شہزاد نامی ایک ملزم کی ضمانت منظورکر تے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے اورمتعلقہ ڈی پی اوکوخاتون پولیس کے ذریعے واقعہ کی دوبارہ تحقیقات کرنے کاحکم دیاہے اورکہاہے کہ پولیس کی جانب سے ایف آئی آرمیں حقائق چھپانے کی کوشش کی گئی ہے اس لئے حقائق کوسامنے لاناچاہیے ، جمعہ کوجسٹس دوست محمد اورجسٹس فائزعیسٰی پرمشتمل دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پرعدالت کو درخواست گزاروں کے وکیل نے پیش ہوکر بتایا کہ پولیس نے درست تفتیش کر نے کی بجائے محض کاغذی کارروائی کی ہے اورایک ایف آئی آرمیں سترہ افراد کو ملزم نامزد کردیا گیاہے جن میں کئی افراد سراسربے گناہ ہیں اس لئے استدعاہے کہ ملزمان کی ضمانتیں منظورکی جائیں ، جس پرجسٹس فائزعیسٰی نے کہاکہ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر میں حقائق چھپانے کی کوشش کی گئی ہے عدالت جس کیس کودیکھتی ہے اس میں نقائص سامنے آتے ہیں ہمیں ایک کیس ایسا نہیںنظرآیا جس میں پولیس نے تفتیش کرنے کی زحمت کی ہو، جب دو تین تفتیشی افسران کے خلاف کارروائی ہو گی تو نظام ٹھیک ہو جائے گا، عدالت نے عدم شواہد کی بنیاد پرایک ملزم خالد شہزاد کی ضمانت منظورکرتے ہوئے متعلقہ ڈی پی او کو حکم دیاکہ کسی خاتون پولیس افسر کونامزد کرکے اس کے ذریعے واقعہ کی دوبارہ تحقیقات کی جائیں مزید سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :