ڈونلڈ ٹرمپ کا بیرونی دنیا میں مداخلت اور افراتفری کی پالیسی ترک کردینے کا عندیہ خوش آئند ہے‘ پروفیسر ساجد میر

امید ہے وہ ماضی کی طرح طالبان کی آڑ میں انسانی زندگیوں سے نہیں کھیلیں گے‘ امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث کا خطاب

جمعہ 20 جنوری 2017 22:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ امید ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ بیرونی تنازعات میں مداخلت سے گریز کریں گے اور وہ ماضی کی طرح طالبان کی آڑ میں انسانی زندگیوں سے نہیں کھیلیں گے،ٹرمپ کو چاہیے کہ وہ عراق کی طرح افغانستان میں بھی امریکی لشکرکشی کو امریکہ کی غلطی قرارد یں۔

جامعہ ابراہیمیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھاکہ دوسرے ملکوں کی حکومتوں کا تختہ الٹنے کے اقدامات میں امریکہ کو آئندہ حصہ نہیں لینا چاہیے۔ یہ ایک خوش آیند بات ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بیرونی دنیا میں مداخلت اور افراتفری کی پالیسی کو ترک کردینے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپرپاور بننے کے جنون نے امریکا کو عام انسانوں کی نظر میں اپنے خونیں کھیل کے ذریعے گرا دیا ہے۔

(جاری ہے)

نئے صدر پر اس حوالے سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دنیا کے سامنے اپنا بہتر امیج پیش کرے۔ وہ امریکا کے ماضی سے کوئی سبق سیکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں اور عالم اسلام کے خلاف اپنی انتخابی مہم میں جو نعرے اور نفرت انگیز بیانات دیے تھے اس سے انہیں رجوع کرنا پڑے گا۔ اور اسکے برعکس انہیں ہر ملک کی خودمختاری کا احترام کرنا ہو گا۔ مسلمانوں کے ساتھ الجھائو کی پالیسی انہیں مہنگی پڑ سکتی ہے۔