پانی قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے اور اسے استعمال کرنے میں ہمیں انتہائی احتیاط سے کام لینا ہوگا ‘کوئٹہ اور گردنواح میں پانی کی سطح انتہائی درجے نیچے چلی گئی ہے ‘موجودہ حکومت اور پشتونخوامیپ کوئٹہ کے عوام کے پانی کے مسئلے کے مستقل حل کیلئے مختلف بڑے اور میگا پروجیکٹ پر کام کررہی ہے

سٹینڈنگ کمیٹی برائے زراعت وخوراک کے چیئرمین ورکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان کا عوامی اجتماع سے خطاب

جمعہ 20 جنوری 2017 22:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سٹینڈنگ کمیٹی برائے زراعت وخوراک کے چیئرمین ورکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے کہا ہے کہ پانی قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے اور اسے استعمال کرنے میں ہمیں انتہائی احتیاط سے کام لینا ہوگا کیونکہ کوئٹہ اور گردنواح میں پانی کی سطح انتہائی درجے نیچے چلی گئی ہے موجودہ حکومت اور پشتونخوامیپ کوئٹہ کے عوام کے پانی کے مسئلے کے مستقل حل کیلئے مختلف بڑے اور میگا پروجیکٹ پر کام کررہی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے حلقہ پی بی 5کے علاقے سریاب کلی فقیر آباد میں نئے ٹیوب ویل اور سڑک کے تعمیر کے افتتاح کے موقع پر بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے پارٹی کے علاقائی سیکرٹری عبدالعلی اچکزئی، حاجی طور گل خلجی اور اکرم خان کاکڑ نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر علاقائی سینئر معاون سیکرٹری حاجی ارسلاں خان خلجی ، یوسف خان ، گل ذاکر ، عبدالحکیم غزنوی ، راز محمد بڑیچ ، عنایت اللہ وردگ ، امان اللہ بڑیچ علاقے کے معتبرین سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔

اس سے قبل سریاب فقیر آباد پہنچنے پر پارٹی رہنمائوں کا خیر مقدم کیا گیا اور رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے نے باقاعدہ فیتا کاٹ کر اور بٹن دبا کر ٹیوب ویل کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر پارٹی رہنمائوں کے اعزاز میں عصرانہ دیا گیا ۔اجتما ع سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی رہنمائوں نے کہا کہ پانی قدرت کے نعمتوں میں سے ایک اہم نعمت ہے اور ہمیں انتہائی احتیاط کے ساتھ پانی کا استعمال کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کوئٹہ کے عوام کو پانی کے مستقل حل کیلئے بڑے منصوبوں پر کام جاری رکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں عوامی فلاح وبہبود کے جن منصوبوں پر کام ہوا ہے وہ ہمارے عوام کیلئے قابل اطمینان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے عوام کو پینے کے پانی کا جو سنگین مسئلہ آج درپیش ہے اس کی وجہ سابقہ حکومتوں کے دور میں کوئٹہ میں شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے مختص اربوں روپے کے مختلف منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کرکے ان منصوبوں کو ناکام بنایا گیا ۔

اور ماضی میں جن پارٹیوں بالخصوص دین مبین اسلام کے نام پرووٹ لینے والوں نے جو تماشہ عوام کے ساتھ کیا وہ ناقابل بیان ہے عوامی خزانے کے کروڑوں اربوں روپے لوٹے گئے کرپشن ، کمیشن کے ناقابل تردید بیان ریکارڈ کیئے گئے اور عوامی خزانے سے نہ صرف اپنے بینک بیلنس بڑھائیں گئے بلکہ اندرون وبیرون ملک جائیدادیں بنائی گئی اور مذکورہ جماعت سے حد درجن سے زیاد ممبران اسمبلی نے کرپشن وکمیشن کی بنیاد پر جیل کی ہوا کھانی پڑی ۔

اور آج وہ کس منہ سے موجودہ حکومت پر تنقید کررہی ہے حالانکہ گزشتہ دور حکومت میں جس طرح امن وامان کی صورتحال خراب تھی وہ ہمارے عوام کے سامنے ہیں ۔ کوئٹہ شہر میں دن دہاڑے اغواء برائے تاوان ، ڈکیتی چوری ، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہوتے رہے لوگ سرشام دکانوں کو بند کرکے گھروں کا رخ کرتے مگر آج موجودہ حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے اغواء برائے تاوان ،ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تقریباً ختم ہوگئے ہیں اور تمام اہم شاہراہیں جن پر ڈاکوئوں ، اغواء برائے تاوان کے مسلح گروپوں کا راج تھا آج مکمل طور پر محفوظ ہے اور عوام رات کو بھی اس پر سفر کرسکتے ہیں۔

او ر اسی طرح ترقیاتی کاموں میں تمام حلقوں میں عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے پائے تکمیل تک پہنچ رہے ہیں۔ بالخصوص حلقہ پی بی 5میں تعلیم ، صحت ، آبنوشی کے کروڑوں روپے کے منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ اس سلسلے میں حلقے میں 25نئے سکولوں کیلئے زمینیں خریدی گئی اور بلڈنگ تعمیر ہوئے اور اب ان سکولوں میں کم وبیش 5ہزار طلباء وطالبات علم حاصل کررہے ہیں۔

اسی طرح علاقے میں 12بنیادی ہیلتھ مراکز بنائے گئے جن کو جلد فعال کیا جائیگا ۔ اسی طرح حلقے میں سڑکوں نالیوں کی تعمیر اور آبنوشی کے کم وبیش 50سکیمات تمام حلقے میں بلا امتیاز پائے تکمیل کو پہنچ رہے ہیں جس سے تمام عوام کو پانی میسر ہوگا اور ساتھ ہی میں پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے 2بڑے ڈیمز بھی تعمیر کیئے گئے ۔ انہوں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جمعیت کی جانب سے بے سروپا بیانات جاری کیئے جارہے ہیں جن میں کہا جاتا ہے کہ گیس کی کمی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ کو موجودہ صوبائی حکومت ہے حالانکہ یہ بات سب پر واضح ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور کیسکو وفاقی حکومت کے ادارے ہیں اور ہمارے عوام یہ بھی جانتے ہیں کہ جمعیت وفاقی حکومت کا حصہ ہے ۔

اسی طرح نادرا بھی وفاقی وزرات داخلہ کے ماتحت ہے ۔ گیس کی پریشر کی کمی ، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پشتون عوام کے لاکھوں شناختی کارڈ نادرا کی جانب سے بلاک کرنے کی ذمہ دارجمعیت ہے ۔ کیونکہ جمعیت ہی وفاقی حکومت کا حصہ ہے اور ان کے بے سروپا بیانات سے ہمارے عوام گمراہ نہیں ہونگے اور نہ ہی ہمارے عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صاف وشفاف مردم شماری کا انعقاد پشتونخوامیپ اور تمام پشتون عوام کا متفقہ مطالبہ ہے اور آج جو لوگ مردم شماری سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں دراصل وہ گزشتہ کئی عشروں کی ہونیوالی بوگس اور جعلی مردم شماری کو برقرار رکھنا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 1998میں مردم شماری کو قبول کیا گیا حالانکہ اس وقت افغان کڈوال عوام کی تعداد لاکھوں میں تھی جبکہ اب اقوام متحدہ اور خود وفاقی وزارت سیفران کی جانب سے پیش کیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق لاکھوں کی تعداد میں افغان کڈوال عوام جا چکے ہیں۔ اور اگر چند باقی ہے تو وہ بھی رجسٹرڈ ہے جن کا مردم شماری میں اندراج نا ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ ہمارے غیور عوام کی نمائندہ سیاسی جماعت ہے اور بولان سے چترال تک پشتونخوا وطن کی ملی وحدت اورپشتونخوا ، پشتونستان یا افغانیہ کے نام سے متحدہ قومی یونٹ یعنی صوبے کے قیام قومی وسائل پر واک واختیار ، پشتو کو پشتونخوا وطن کی قومی سرکاری زبان قرار دینے ، امن وترقی کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔