ویسٹرن یونین کا پیسوں کی منتقلی میں فراڈ کا اعتراف

صارفین کو 58 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ویسٹرن یونین کے ایجنٹوں نے جعلی انعامات اور ملازمتوں کی پیشکش کے ذریعے امریکا کے لاکھوں صارفین کو دھوکا دیا کمپنی ایجنٹوں کی مسلسل نگرانی اور بہتری کے لیے کوشاں ہیں ،ْترجمان کمپنی

جمعہ 20 جنوری 2017 21:59

ویسٹرن یونین کا پیسوں کی منتقلی میں فراڈ کا اعتراف

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) امریکی حکام کے مطابق عالمی سطح پر پیسوں کی منتقلی کرنے والی کمپنی ویسٹرن یونین(ڈبلیو یو) نے اپنی سروسز کے ذریعے منی لانڈرنگ اور فراڈ کیے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے صارفین کو 58 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔امریکی محکمہ انصاف اور فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق دنیا کے 200 ممالک میں 5 لاکھ سے زائد برانچیں رکھنے والی ویسٹرن یونین کمپنی نے اعتراف کیا کہ وہ وائر فراڈ کے ارتکاب اور اس کی سہولت فراہم کرنے میں ملوث رہی ہے ،ْ ایجنٹس کی جانب سے ایسا کیے جانے کا انکشاف ہونے کے بعد بھی کمپنی نے اپنی آنکھیں بند رکھنے کا اعتراف کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا نے امریکی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ ویسٹرن یونین کے ایجنٹس کی مدد سے چینی تارکین وطن نے انسانی اسمگلنگ کے لیے لاکھوں ڈالر کی منتقلی کی اور قانون سے بچنے کیلئے رقوم کی منتقلی چھوٹے چھوٹے حصوں میں منتقل کیا گیا۔

(جاری ہے)

عہدیداروں کے مطابق فراڈ میں ملوث ویسٹرن یونین کے ایجنٹوں نے جعلی انعامات اور ملازمتوں کی پیشکش کے ذریعے امریکا کے لاکھوں صارفین کو دھوکا دیا۔

حکام نے کہا کہ کولاراڈو سے تعلق رکھنے والی اس کمپنی کو 2004 سے 2012 کے دوران اس فراڈ کا علم تھا مگر کمپنی 2 ہزار ایجنٹوں کو راہ راست پر لانے میں ناکام رہی۔دوسری جانب ویسٹرن یونین کے ترجمان کے مطابق 2004 سے 2012 کے درمیان کمپنی ایجنٹوں کی نگرانی اس طرح نہیں کر سکی جس طرح سے اسے کرنی چاہیے تھی کمپنی ایجنٹوں کی مسلسل نگرانی اور بہتری کے لیے کوشاں ہیں۔

2015 میں صارفین کو 150 ارب امریکی ڈالرز کی ترسیل میں مدد کرنے والی کمپنی ویسٹرن یونین کے مطابق اس کے 20 فیصد ملازمین اس وقت فرمابرداری سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین کے فراڈ اکاؤنٹس ایک صارف سے صارف منتقلیوں کے دسویں حصے کا بھی ایک فیصد ہے۔حکام کے مطابق فراڈ کا شکار ہونے والے تمام صارفین کو پیسوں کی واپسی کی جائے گی ،ْ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے ویسٹرن یونین اپنے ایجنٹ کے لیے بڑے پیمانے پر تربیتی پروگرام بھی شروع کرے گی جس کے ذریعے ایسے فراڈ کی نشاندہی اور اس کے تدارک کو یقینی بنایاجائے گا۔

حکومتی شکایت کے مطابق 2004 اور 2015 کے درمیان ویسٹرن یونین کو فراڈ سے متعلق 5 لاکھ 50 ہزار 928 شکایتیں موصول ہوئیں تھیں، جس میں سے 80 فیصد شکایتیں صرف امریکا سے تھیں جہاں 50 ہزار مقامات پر کمپنی موجود ہے۔سرکاری شکایت کے مطابق ہر صارف کو اوسط شکایت کی مالیت ایک ہزار148 امریکی ڈالرتھی۔حکومت کو جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق ویسٹرن یونین نے سال 2016 کی 30 اکتوبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ایک ارب 40 کروڑ روپے کمائے۔

متعلقہ عنوان :