کئی دہائیوں سے نظر انداز سیکٹر آئی الیون کی ڈویلپمنٹ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دورکررہے ہیں ،ْشیخ انصر عزیز

جمعہ 20 جنوری 2017 21:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء)میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں سے نظر انداز سیکٹر آئی الیون کی ڈویلپمنٹ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دورکررہے ہیں۔ وہ جناح کنونشن سینٹر میں سیکٹر آئی الیون میں 142 پلاٹوں کی قرعہ اندازی کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔

یہ پلاٹ سیکٹر آئی الیون کے ان الاٹیوں کو دیئے گئے ہیں جن کے پلاٹس نالوں یا اونچی نیچی جگہوں پر تھے یا سیکٹر کی لے آئوٹ پلاننگ کے باعث ختم ہو گئے تھے ان پلاٹوں کے متبادل کے طور پر 142 الاٹیوں کو بذریعہ قرعہ اندازدی یہ پلاٹ دیئے گئے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں 25 جنوری 2017 ؁ء کو ایسے الاٹی جن کے کارنر پلاٹس تھے کو قرعہ اندازی کے ذریعے کارنر پلاٹ دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

قراعہ اندازی مئیر اسلام آباد و چیئر مین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کی موجودگی میں ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن اسد محبوب کیانی کی سربراہی میںخصوصی طور پر تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے کی۔یہ کمیٹی ڈپٹی ڈی جی فنانس ، ڈپٹی ڈی جی اسٹیٹ، ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ اور ڈائر یکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ ویسٹ پر مشتمل تھی۔شفافیت کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے قرعہ اندازی کے لیے روایتی طریقہ کار کو اپنایا گیا ۔

جس کے لیے دو مختلف ڈبوں میں پرچیاں رکھی گئیں ۔ میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز کے علاوہ موجود الاٹیوں کی کثیر تعداد نے پرچیاں اٹھا کر قرعہ اندازی کی۔میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی تعمیر و ترقی کی ذمہ داری منتخب نمائندوں کو سونپے جانے کے بعد شہریوں کے تمام دیرینہ مسائل حل ہونا شروع ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں پہلے کھولے گئے سیکٹرز کی ڈیویلپمنٹ کے کام تعطل کا شکار تھے جس سے ان سیکٹروں کے الاٹیوں میں مایوسی پائی جاتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ انتظامیہ نے جہاں نئے سیکٹر کھولنے کا فیصلہ کیا وہاں زیرِ التواء سیکٹر زمیں تعمیراتی کام کے فوری اجراء میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ٹھوس اور جامع اقدامات کیے جس کے ثمرات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ فیصلہ کیا گیا کہ اس سیکٹر کی ڈویلپمنٹ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ سیکٹر آئی11- میں بھی ترقیاتی کاموں کا اجراء کیا جا سکے۔ انہوں نے قرعہ اندازی کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی طرف سے شفاف اور کامیاب قرعہ اندازی منعقد کروانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا۔