کوئٹہ, برصغیر کے غیر منصفانہ تقسیم کے بعد بھارت نے نہتے کشمیریوں پر یک طرفہ جنگ مسلط کر رکھی ہے ۔ بھارت کشمیر میں کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہی, سردار محمد مسعود خا ن

جمعہ 20 جنوری 2017 21:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ برصغیر کے غیر منصفانہ تقسیم کے بعد بھارت نے نہتے کشمیریوں پر یک طرفہ جنگ مسلط کر رکھی ہے ۔ بھارت کشمیر میں کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے ۔ پاکستان نے ہر فورم پر کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے ۔ مضبوط پاکستان کشمیر کی آزادی کا ضامن ہے ۔

کشمیر اور پاکستان ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں ۔ بھارت 70 سال سے کشمیر پر قابض ہے لیکن کشمیر اپنے حق خود ارادیت سے دستبردار ہوئے نہ ہوں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس ، بلوچستان میں مقیم کشمیری کمیونٹی کے ممبران اور بھارتی ریاستی دہشتگردی پر مبنی تصویری نمائش کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ تین روز سے بلوچستان کے دورے پر ہوں اور مجھے بلوچستان حکومت اور عوام کی جانب سے جو محبت ملی اس پر میں ان کا شکر یہ ادا کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ اپنا ظلم چھپانے کے لیے عالمی قوتوں پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی ۔

لیکن مضبوط پاکستان اور آزاد کشمیر مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہیں۔ کشمیر اور پاکستان کا رشتہ ازلی اور ابدی ہے ۔ برصغیر کی غیر منصفانہ تقسیم کے بعد سے بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت نے ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی نہ صرف حمایت کی بلکہ ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھا ہے ۔ لیکن کشمیر کے مسئلہ کوحل کرنے کے لیے مزید عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بین الاوقوامی سیاست کی الجھنیں مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہیں۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آواز بلند کر رہا ہے ۔ لیکن ان کوششوں کو مزید مزید تیز کرنا ہو گا ۔ بلوچستان میں مقیم کشمیریوں کے مسائل بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر حل کریں گے ۔ بلوچستان میں بسنے والے کشمیریوں کا دل آزاد ، جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ دھرکتا ہے ۔

حق خود ارادیت کے حصول اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے انسانی حقوق کے عالمی فورم پر آوازاٹھائے جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوںکی تحریک آزادی 1832 سے جاری ہے ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ 70 سال گزرنے کے بعد وہاں آزادی کی نئی تحریک شروع ہوئی ہے ۔ بھارتی قابض افواج اب تک 20 ہزار افراد کو زخمی کر چکی ہے ۔ ایک ہزار کے قریب نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی بصارت سے محروم کر دیا گیا ۔

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عصر حاضر کا بڑا المیہ ہے ۔ بھارت اب وہاں آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیںلیکن بین الاقوامی ادارے مظالم پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت اور عوام نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے جو اقدامات کئے ہیں اس پر انہیں انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اور امید رکھتے ہیں کہ وہ مزید بھی دہشتگردی کے خلاف عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے اقدامات کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بلوچستان میں کشمیریوں کی آباد کاری کے لیے بنائی گئی ہائوسنگ سکیم سے متعلق شکایات کا جائزہ لیا جائے گا ۔ کسی کے ساتھ نا انصافی نہیںہو گی ۔ اور کشمیریوں کے مسائل حل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں پشتون بھائی بڑے عرصے سے آباد ہیں اور کاروبار کر ہے ہیں۔ اگر کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی ہوئی ہے تو اس باے میں جا کر مکمل تحقیقات کروں گا اور آزاد کشمیر میں پشتون بھائیوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی اور ان کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ تصویری نمائش میں بھارت کے انسانیت کے خلاف جرائم کی کسی حد تک عکاسی کی گئی ہے ۔

لیکن بھارت کی بربریت اس سے کئی گنا بڑ ھ کر سنگین ہے ۔ ہمیں اپنے محکموم و مظلوم بھائیوں کی آواز بننا ہو گ ا۔ سی پیک کی صورت میں بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کا انقلاب آئے گا ۔ پوری دنیا کے لوگ خصوصاًسرمایہ کار بلوچستان کا رخ کریں گے ۔ اس لیے بلوچستان کے عوام وسعت القلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہیں۔ وہ یہاں سرمایہ کاری کریں گے جس سے بلوچستان کے بیروز گار نوجوان کو روزگار ملے گا ۔

اور ترقی کی نئی راہیں کھولیں گی ۔ تاہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے بلوچستان کی سیاسی قیادت کو چوکس رہنا چاہیے ۔ بلوچستان کے عوام حکومت اور اسمبلی نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کی ۔ بلوچستان اسمبلی نے اس سلسلے میں قرار داد بھی منظور کی جس پر ہم ممبران اسمبلی کے شکر گزار ہیں۔

متعلقہ عنوان :