قانون تحفظ ناموس رسالتؐ میں مجوزہ ترمیم کی کوششیں ناقابل برداشت ہے،مفتی محمدنعیم

جمعہ 20 جنوری 2017 20:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء)جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ قانون تحفظ ناموس رسالت ؐمیں مجوزہ ترمیم کی کوششیں ناقابل برداشت اورآئین پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے ، اکابر اور بزرگوں نے قانون تحفظ ناموس رسالت کیلئے ہزاروں قربانیاں دی ہیں،کسی بھی قسم کی ترمیم برداشت نہیں،وزیر اعظم نوازشریف ماضی سے سبق سکھیں گزشتہ غلطیوں کو دھرا کر ذلت کے اپنا مقدر نہ بنائیں ، بھارت پاکستان کا بڑا دشمن اور قادیانی اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں۔

جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف نے ماضی سے سبق حاصل نہیں کیا قوم نے انہیں ایک بار پھر خدمت کا موقع فراہم کیا ہے انہیں چاہیے کہ وہ قوم کے مینڈیٹ کا غلط استعمال کر نے کے بجائے اپنی توجہ مثبت کاموں پر لگائیں ،قانون تحفظ رسالت میں مجوزہ ترمیم کی بازگشت سنائی دی رہی ہے جو کہ پوری قوم کیلئے افسوسناک اور لمحہ فکریہ ہے ،انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف ماضی سے سبق سکھیں گزشتہ غلطیوں کو دھرا کر ذلت کو اپنا مقدر نہ بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے تحفظ ناموس رسالت? اسلامی ریاست کے اولین فرائض میںسے ہے، ترمیم کی کوششیں ناقابل قبول اور ملک وملت سے غداری کے مترادف ہیں ، حکومت کو اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرنی چاہیے ایک طرف بھارت مداخلت کے ذریعے پاک چین راہداری منصوبوں کیخلاف منظم سازشوں میں مصروف ہے تو دوسری جانب حکمران قادیانیوں پر نوازشیں کرکے بھارتی سازشوں کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوںنے کہاکہ تاریخ شاہد ہے کہ قادیانیوں کے کبھی پاکستان کو تسلیم نہیں کیا،بلکہ انگریز اور بھارت کی چاپلوسی قادیانیت کے عقائد میں داخل ہے ، ہم سمجھتے ہیں کہ قانون تحفظ ناموس ریاست کی مجوزہ ترمیم کی باتیں قادیانیوں کو اقتدار پر لانے اور مضبوط کرنے کی کوشش ہے جسے پاکستان کے غیور عوام کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے ، انہوں نے مزید کہاکہ ملک کا ہر قانون کسی نہ کسی طریقے سے غلط استعمال ہورہاہے اس کیلئے ترامیم کے بجائے قانونی اداروںکو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے بنائے گئے قوانین پر علمدرآمد کرلیا جائے تو غلط استعمال کا سوال ہی پیدا نہیں ہوسکتاہے۔