صوبے میں خون کے امراض کی روک تھام اور لوگوں کو صاف خون کی فراہمی اولین ترجیح ہے، نور الحق بلوچ

جمعہ 20 جنوری 2017 20:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء)سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ نے کہا ہے کہ صوبے میں خون کے امراض کی روک تھام اور لوگوں کو صاف خون کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروجیکٹ فیز IIکے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صوبے میں خون کے امراض کی روک تھام جس میں تھیلیسمیا، خون کی کمی، اور دیگر امراض کی روک تھام کے لئے حکومت بلوچستان کی طرف سے صوبے میں اسکریننگ اور شادی سے پہلے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال اور خون کے انتقال کے لئے قانون سازی کا پختہ عزم رکھتی ہے کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ تھیلیسمیا جیسے موذی مرض کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت بلوچستان جرمنی کے GIZ، KFW اور وفاقی حکومت کے تعاون سے صوبے میں نئے بلڈ سینٹرز کی تعمیر کے لئے دستیاب وسائل میں کاروائی کررہی ہے جس میں مارچ میں کوئٹہ کے اسپنی روڈ پرنئے تعمیر شدہ ریجنل بلڈ سینٹر کی فعالیت کے لئے تکنیکی کار آخری مراحل میں ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں تربت اور لورالائی میں بھی نئے بلڈ سینٹرز کے تعمیر کے لئے عنقریب کام شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ کے ریجنل بلڈ سینٹر کی تعمیر سے کوئٹہ وگردونواح میں امراض سے پاک خون غریب لوگوں کو دستیاب ہوسکے گا۔ انہوں نے قانون سازی کے حوالے سے بتایا کہ خون کی ترسیل واسکریننگ کے لئے قانون کو مزید مضبوط کردیا جائے گا جس کے بعد صرف سرکاری اداروں اور سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروجیکٹ کے تحت قائم بلڈسینٹرز سے خون کی فراہمی ممکن ہو۔ GIZجرمنی نے حکومت بلوچستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت نورالحق کی قیادت میں بہترین انداز میں اقدامات کررہی ہے جو قابل ستائش ہے۔ اجلاس میں سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروجیکٹ کے کوآرڈینیٹر ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر مقبول، زاہد محمود، کے ایف ڈبلیو کے نیشنل ٹیم لیڈر عثمان وحید، ٹیکنیکل ایکسپرٹ عثمان وحید بھی موجود تھے۔