مولانا معاویہ اور لال مسجد سے منسلک لاپتہ افراد کو 3 فروری تک بازیاب کروایا جائے ،شہدا ء فائونڈیشن کی وفاقی حکومت کو ڈیڈلائن

پروفیسر سلمان حیدر سمیت پانچ بلاگرز کو بھی لاپتہ رکھنا خلاف قانون ہے، کسی پر کوئی الزام ہے تو اس کا عدالتی ٹرائل کیا جائے، صدر شہدا ء فانڈیشن کی پریس کانفرنس نائب خطیب لال مسجد کی پریس کانفرنس سے روکنے کی کوشش پر شہداء فائونڈیشن کا مولانا عامر صدیق کو ہٹانے کا اعلان

جمعہ 20 جنوری 2017 20:00

مولانا معاویہ اور لال مسجد سے منسلک لاپتہ افراد کو 3 فروری تک بازیاب ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) لال مسجدنے وفاقی حکومت کو سابق رکن قومی اسمبلی مولانا اعظم طارق کے صاحبزادے مولانا معاویہ اعظم اور لال مسجد و جامعہ حفصہ سے منسلک لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے تین فروری کی ڈیڈ لائن دے دی،تین فروری تک مولانا معاویہ اعظم اور لال مسجد سے منسلک لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کیا گیا تو بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

دوسری طرف اسلام آباد انتظامیہ نے صدر شہدا ء فائونڈیشن کو لال مسجد میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی،انتظامیہ کی جانب سے پریس کانفرنس کی اجازت نہ ہونے کے باوجود لال مسجد میں پریس کانفرنس کرنے پر اے سی سٹی کی ہدایت پر آبپارہ پولیس نے ترجمان شہدا ء فائونڈیشن کو گرفتار کرلیا،اس موقع پر صدر شہدا ء فائونڈیشن طارق اسد کی لال مسجد کے نائب خطیب مولانا عامر صدیق سے شدید تلخ کلامی ہوئی،جس کے بعد شہدا فانڈیشن نے مولانا عامر صدیق کو لال مسجد کے نائب خطیب کے عہدے سے ہٹانے کا بھی اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق صدر شہدا فانڈیشن طارق اسد ایڈووکیٹ نے شہدا فانڈیشن کے رہنماں اور لاپتہ افراد کے ورثا کے ہمراہ لال مسجد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو مولانا معاویہ اعظم اور لال مسجد سے منسلک لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے تین فروری تک کی ڈیڈ لائن دے دی۔اسلام آباد انتظامیہ اور لال مسجد کے نائب خطیب مولانا عامر صدیقی کی جانب سے لال مسجد میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہ دینے کے باوجود د صدر شہدا فانڈیشن طارق اسد جنرل سیکریٹری شہدا فانڈیشن حبیب الرحمن فاروقی اور ترجمان شہدا فانڈیشن حافظ احتشام احمد کے ہمراہ لال مسجد پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تاہم نائب خطیب لال مسجد مولانا عامر صدیق نے صدر شہدا فائونڈیشن کو پریس کانفرنس کرنے سے روکا،جس پر صدر شہدا فانڈیشن اور مولانا عامر صدیق کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی،طارق اسد ایڈووکیٹ نے مولانا عامر صدیق کو کہا کہ آپ شہدائے لال مسجد کے خون کا سودا کرکے ذاتی مفادات حاصل کرتے رہے،اب آپ کو لال مسجد میں نہیں رہنے دوں گا،انتظامیہ کی جانب سے پریس کانفرنس کی اجازت نہ ہونے کے باوجود لال مسجد میں پریس کانفرنس کرنے پر آبپارہ پولیس نے ترجمان شہدا فانڈیشن حافظ احتشام احمد کو گرفتار کرلیا،پولیس نے طارق اسد ایڈووکیٹ کو بھی گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر ان کی جانب سے مزاحمت کرنے پر پولیس نے انہیں حراست میں نہ لیا،بعدازاں صدر شہدا فانڈیشن طارق اسد ایڈووکیٹ سے مذاکرات کے بعد پولیس نے ترجمان شہدا فانڈیشن کو بھی رہا کردیا۔

متعلقہ عنوان :