موضع طمعہ و موریاں کے رہائشیوں سے زبردستی زمین نہیں لی جا سکتی، معاملہ خوش اسلوبی حل کر لیا جائے گا، ڈاکٹر طارق فضل

جمعہ 20 جنوری 2017 19:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ موضع طمعہ و موریاں کے رہائشیوں سے زبردستی زمین نہیں لی جا سکتی، زمین کی خریداری کا معاملہ خوش اسلوبی حل کر لیا جائے گا، اس سلسلے میں دونوں فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت نے سینٹ میں پوائنٹ آف آرڈر پر کیا۔

سینیٹر کلثوم پروین نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ اسلام آباد کے دیہی علاقے موضع طمعہ و موریاں میں سیکشن 4-کے تحت حکومت 9 ہزار کنال کے قریب اراضی سپریم کورٹ بار اور ہائو سنگ فائونڈیشن کو خرید کر دے رہی ہے، ایوان اس کا نوٹس لے۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے ایوان کو تفصیلات بتاتے ہوئے جواب دیا کہ حکومت کسی طور بھی موضع تمہ موریاں کے رہائشیوں کی زمین ان کی مرضی کے بغیر زبردستی نہیں خریدنے دے گی۔

(جاری ہے)

حقیقت یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر ہائو سنگ فائونڈیشن اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کیلئے موضع تمہ موریاں کی 9 ہزار کنال زمین کا نو ٹیفیکیشن اسلام آباد لینڈ ڈائریکٹوریٹ کوجاری کیا گیا ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ میں نے بطور مقامی ایم این اے اسلام آباد کی انتظامیہ سے ملاقات کی اور انہیں مقامی لوگوں کے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔

انتظامیہ کو بتایا ہے کہ وہاں زبردستی قبضہ نہیں لیا جا سکتا ، اس سے امن وامان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے ، نیز یہ مقامی لوگ صدیوں سے ان زمینوں پر آباد ہیں اور ان کے مالکانہ حقوق زبر دستی نہیں چھینے جا سکتے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ انتظامیہ کو آگاہ کر دیا گیا کہ مقامی لوگ کسی فلاحی ادارے مثلاًہسپتال، یونیورسٹی کو مفت زمین دینے کیلئے تیار ہیں لیکن وہ اپنے آبائو اجداد کی زمین کسی کو رہائشی مقصد کیلئے دینے کیلئے ہر گز تیار نہیں ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ موضع تمہ موریاں کے لوگ ان کے قریبی عزیز ہیں اورانھوں نے حال ہی میں وزیر اعظم کے فراہم کردہ فنڈ سے اس علاقے کو گیس مہیا کی ہے ۔ایوان کو یقین دلاتے ہیں کہ یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کر لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :